امریکی ریاست ٹیکساس کی رہائشی ایک خاتون دوران پرواز عالمی وباء کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئیں، وہ رواں سال جولائی کے آخر میں لاس ویگاس سے ڈلاس جارہی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیو میکسیکو کے شہر البروک انٹرنیشنل سنپورٹ کی ترجمان اسٹیفنی کٹس نے بتایا کہ فلائٹ 24 جولائی کی شام لاس ویگاس سے ڈلاس- فورٹ ورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ جارہی تھی لیکن دوران پرواز خاتون کی حالت خراب ہونے پر فلائے البروک کی طرف موڑ دی گئی۔
البروک انٹرنیشنل سنپورٹ کی ترجمان اسٹیفنی کٹس نے مزید بتایاکہ خاتون کے شہر پہنچتے ہی اُس کی موت ہوگئی تھی۔
ایک پولیس رپورٹ کے مطابق 38 سالہ امریکی خاتون پرواز کے دوران پہلے بے ہوش ہوگئیں اور اس کے کچھ دیر بعد ہی اُن کی سانس بھی اُکھڑنا شروع ہوگئی۔
جیسے ہی طیارہ البروک پر لینڈ کیا تو ایمرجنسی عملے نے فوراً خاتون کی سانس بحال کرنے کی کوشش کی لیکن چند ہی منٹوں میں وہ یہ دنیا چھوڑ گئیں۔
نیو میکسیکو کے عہدیداروں نے خاتون کے انتقال کے بعد تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار تھیں اور یہی اُن کی موت کی وجہ بنا۔
اسپریٹ ایئر لائن کے ترجمان نے خاتون کے اہل خانہ اور قریبی ساتھیوں سے تعزیت کی اور کہا کہ ایئرلائن کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید بہتر اقدامات کرے گی، اس کے علاوہ وہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہماری ایئرلائن کے عملے نے کسی بھی طبی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے اور متعدد وسائل کو بروئے کار لانے کی تربیت حاصل کررکھی ہے۔
جس میں زمین پر ہمارے نامزد آن لائن طبی پیشہ ور افراد سے بات چیت کرنا، جہاز پر میڈیکل کٹس اور ذاتی حفاظتی سامان استعمال کرنا، اور سفر کرنے والے مستند طبی عملے کی مدد حاصل کرنا شامل ہے۔