• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سندھ نے کراچی کیلئے نئے ایڈمنسٹریٹر کی تلاش شروع کردی

کراچی(طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لئےنئے ایڈمنسٹریٹر کی تلاش شروع کر دی سندھ میں بلدیاتی نمائندوں کی مدت 30 اگست کو ختم ہونے کے بعد کراچی میں کے ایم سی کا ایڈمنسٹریٹر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 21 کے افسر افتخارشالوانی کو مقرر کیاگیا تھا تاہم گزشہ دنوں وزیراعظم نے ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں گریڈ 22 میں جن افسروں کو ترقی دی ہے ان میں افتخار شالوانی بھی شامل ہیں جنہیں نوٹیفیکیشن کے بعد آئیندہ چند دنوں میں کسی نئی پوسٹ پر تعینات کر دیا جائے گا۔

اس طرح ایڈمنسٹریٹر کی سیٹ خالی ہو جائے گی اس پوسٹ کے لئے حکومت سندھ نے غور شروع کر دیا ہے جبکہ بعض افسران بھی رابطے کر رہے ہیں افتخار شالوانی کی تقرری کو ابھی ڈیڑھ ماہ ہوا ہے اوروہ کے ایم سی میں کوئی بڑی تبدیلی لانے میں ناکام رہے ہیں۔

وہ ادارے کے نظام کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نےچند دن پہلے طویل عرصے تعیناتی کے منتظر گریڈ 17 سے 19 تک کے 36 فارغ افسروں کو روزانہ ایچ آر ایم کے بجائے ایڈمنسٹریٹر آفس میں حاضری لگانے کی ہدایت کی تھی اوران کی صلاحیت کے مطابق مختلف پوسٹوں پر تعینات کئے جانے کا عندیہ دیا تھا یہ افسران روزانہ دفتر آکرحاضری لگاتے ہیں انہیں اب تک کو ئی ذمہ داری نہیں دی گئی۔

دوسری طرف چند افسران جو گزشہ کئی سالوں سے ایک ساتھ دو اور تین تین پوسٹوں پر تعینات ہیں اب بھی مزے کر رہے ہیں ایسے افسران پر الزام ہے کہ انہوں اپنی تعیناتی کے دوران اپنے بیٹے بیٹیوں اور رشتہ داروں کو بڑی تعداد میں بھرتی کیا ہےکے ایم سی ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی تحقیقاتی ادارہ یا سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ اس جانب توجہ دے بڑے انکشافات کی توقع ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ کے ایم سی کے پانچ افسران ایسے ہیں جنہوں نے پندرہ سے لے کر تیس تک اپنےخاندان کی بھرتیاں کر رکھی ہیں جبکہ کے ایم سی میں افسروں کے ایک خاندان کے تین چار سے پانچ افراد کا ملازمت پر ہونا عام بات ہے۔

تازہ ترین