فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور صدر میکروں کے اسلام مخالف بیان پر مسلم ممالک کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی۔ ایران نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ بنگلادیش میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔
سعودی عرب کی جانب سے مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام کو دہشتگردی کے ساتھ منسلک کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔
ایران نے بھی تہران میں تعینات فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
دوسری جانب بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں نکالی گئی۔
ریلی میں 40 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے فرانسیسی صدرکاپتلا بھی نذرآتش کیا۔