• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:قاری محمد عباس۔۔۔بریڈ فورڈ
27 اکتوبر 1947 تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جو کبھی بھول نہیں سکتا ۔اس روز بھارتی فوج نے سرینگر میں اترتے ہی کشمیری عوام پر مظالم ڈھانے ، قتل و غارت اورانسانی حقوق کی بدترین پامالی کے اس سلسلے کا آغاز کیا وہ آج تک جاری ہے لیکن بھارتی فوج کے جبری قبضے،ظلم وتشدد کے باوجود کشمیریوں نے کبھی بھارتی تسلط کو تسلیم کیا ہے اور نہ کرینگے،یہی وجہ ہے کہ 27اکتوبر کو کنٹرول لائن کے آر پار اور دنیا بھر میں کشمیری 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں یاد رہے کہ بھارت اس وقت خطۂ کشمیر کے 101،387 مربع کلومیٹر رقبہ پریاستی جبر وتشدد کے ذریعے قابض ہے اوراس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق یعنی حق خود ارادیت دینے کی قرار داد کے باوجود 73برس بعد بھی عملًا ناکام چلی آرہی ہے جو یقینا ً اس پاور فُل ادارہ پر اٹھنے والا غیر معمولی سوال ہے جب کہ بھارتی فورسز نے صرف 1989 سے اب تک 94 ہزار 846 سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا،جن میں سے 7 ہزار 99 کو جعلی مقابلوں یا حراست میں شہید کیا گیا۔کشمیربھارتی فورسز نے 8 جولائی 2016 کو معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے پر امن احتجاجی مظاہروں پر بے دریغ طاقت کا استعمال کرتے ہوئے گولیوں، پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 169بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا ،مجموعی طور پر بھارتی فورسز کے حملوں میں 20 ہزار 443 افراد زخمی ہوئے، صرف پیلٹ لگنے سے 8 ہزار 276 افرادزخمی ہوئے، جن میں 73مکمل طور پر نابینا اورایک ہزار 841 کی بینائی جزوی طور پر متاثر ہوئی۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اس عرصے کے دوران حریت رہنماؤں اور کارکنوں سمیت 18 ہزار531 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 804 افراد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا،اسی طرح بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کے دوران 65 ہزار 548 گھروں یا عمارتوں کو نقصان پہنچایا، 53 سکولوں کو نذر اتش کیا، 732خواتین کی بے حرمتی کی اور کشمیریوں کی جدوجہد ازادی کو کچلنے کیلئے 1 ہزار 229 کارروائیاں بھی کیں، رواں برس جنوری سے اب تک فوجیوں نے 249 کشمیریوں کو شہید کر دیا، جن میں سے 22 کو دوران حراست یا جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بلاشبہ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کی فہرست بہت طویل اور المناک ہے ، پاکستان نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت اور بھارتی ریاستی جارحیت کے خلاف عالمی فورمزپر مضبوط انداز میں آواز اٹھائی ہے ،یہی وجہ ہے کہ کشمیری قیادت سمیت پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی شمولیت کے بغیر غیر مؤثر اور منطقی انجام کو نہیں پہنچ سکتا ،اطلاعات کے مطابق بھارت کی طرف سے کشمیری قیادت کو مذاکرات کی پیش کش کے ردعمل میں حریت کانفرنس نے مذاکرات کو پاکستان کی شمولیت کے ساتھ مشروط قرار دیا ہے ۔ پاکستان کے بغیر مقبوضہ کشمیر کی حق خوارادیت پر مذاکرات نہیں ہوسکتے ہیں ،حریت رہنماؤں کاکہنا ہے کہ جب تک تینوں فریق یعنی کشمیری ، بھارت اور پاکستان مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے مسئلہ حل نہیں ہوگا،ضرورت اس امر کی ہے کہ اقوام متحدہ اپنی طے شُدہ قرارداد کو مد نظر رکھتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرکے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔اور خطے میں امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے،یہی 27 اکتوبر کی آواز کشمیریوں کے جذبات کی ترجمان بھی ہے اور کشمیری عوام کی پریشانیوں کا حل اور اسی سے خطے میں امن کا راز پنہاں اور پوشیدہ ہے۔
تازہ ترین