وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل کہتے ہیں کہ سردار ایاز صادق نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کا بیانیہ دہرایا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ یہ لوگ بغضِ عمران خان میں ہندوستان کی دوستی تک پہنچ گئے ہیں، پاکستان کی جیتی ہوئی بازی کو متنازع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ اس وجہ سے کی جا رہی ہے کہ پہلی بار ان کی باریاں نہیں چل رہیں، ہم معاملہ گرم نہیں کرنا چاہتے، صرف احتساب چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضورِ اکرم ﷺ کی شفاعت کے دم سے ہی ہماری نجات ہے، آج ہمیں نبیٔ پاک ﷺ کی ذاتِ گرامی سے عشق کا اظہار کرنا ہے، وزیرِ اعظم عمران خان پکے عاشقِ رسول ﷺ ہیں، حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہی وزیرِ اعظم عمران خان نے ریاستِ مدینہ کا نظریہ دیا۔
شہباز گِل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مغربی دنیا کو باور کروایا کہ حضورِ اکرم ﷺ کی ذاتِ گرامی کتنی اہمیت کی حامل ہے، وزیرِ اعظم نے اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہو کر بھی عاشقِ رسول ﷺ ہونے کا حق ادا کیا، مسلمان کا اثاثہ نبیٔ کریم ﷺ سے پیار اور عقیدت کا اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوان وطنِ عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں، اپوزیشن کے بیانات ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، عمران خان پہلے وزیرِ اعظم ہیں جنہوں نے ان کی باریاں توڑی ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی نے کہا کہ گوجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ کے جلسوں میں اپوزیشن کا بیانیہ اب اسمبلیوں تک پہنچ چکا ہے، آپ کو کیسے پتہ چل گیا کہ وزیرِاعظم عمران خان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، کیا آپ وزیرِاعظم کے قدموں میں بیٹھے ہوئے تھے؟
انہوں نے کہا کہ ایاز صادق اسپیکر رہے، آپ کو ایسا اسٹیٹمنٹ نہیں دینا چاہئے تھا، ایاز صادق صاحب! اگر ٹانگیں کانپتیں تو کیا ہم 2 جہاز گراتے؟ اگر ٹانگیں کانپتیں تو عمران خان یہ نہیں کہتےکہ پاکستان سوچے گا نہیں کارروائی کرے گا۔
شہباز گِل نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ ٹانگیں کانپتی تھیں، کیا آپ پاؤں پکڑے بیٹھے تھے؟ کیا آپ عمران خان کا رومال سے پسینہ صاف کر رہے تھے جو آپ کو پتہ چل گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سردار ایاز صادق نے اپنے بیان کی وضاحت بھی غلط انداز میں کی، انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کا بیانیہ دہرایا، دنیا بھر میں پاک فوج انتہائی پیشہ ورانہ فوج مانی جاتی ہے۔