• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاکے بنانا سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان

وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کہتے ہیں کہ کسی کو تکلیف پہنچانا آزادیٔ اظہار نہیں، خاکے بنانا سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے، اسکولوں میں ساتویں تا نویں کلاس سیرتِ طیبہ پڑھائیں گے، ساتویں سے نویں کلاس میں سیرت النبی ﷺ کو پڑھانے کا قانون لائیں گے۔

اسلام آباد میں منعقدہ قومی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ طلباء جیسے جیسے سیرت کا مطالعہ کریں گے انہیں شعور آتا جائے گا، جو کامیابیاں نبیٔ کریم حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو ملیں دنیا میں وہ کسی اور انسان کو نہیں ملیں، سیرت النبی ﷺ کو پڑھانے سے ہمارے بچے نبیٔ آخر الزماں ﷺ کی زندگی سے سیکھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موسم کی تبدیلی اس لیے ہے کہ ہم آئندہ نسلوں کا نہیں سوچ رہے، سیرت النبی ﷺ کامطالعہ کریں تو سمجھ آئے گا کہ ایک انسان نے ساری دنیا کو کیسے تبدیل کیا؟ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے اقلیتوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا، خواتین سے کیسا رویہ رکھا کہ ہر ایک میں انقلاب آ گیا تھا، قران کریم میں اللّٰہ تعالیٰ کا پیغام انسانیت کی بہتری کے لیے ہے۔

وزیر ِاعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے نوجوان آج اسٹیو جاب اور بل گیٹس کے بارے میں پڑھتے ہیں کہ وہ کیسے کامیاب ہوئے، جبکہ نبیٔ کریم ﷺ سے زیادہ کامیاب کوئی انسان ہوا ہی نہیں اور نہ ہو سکتا ہے، ہمارے گریجویٹس کو بھی حضور اکرم ﷺ کی زندگی کی سمجھ نہیں۔

وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مغرب کے لوگوں کو نبیٔ کریم ﷺ سے ہمارے رشتے کی سمجھ نہیں ہے، ہم تمام انبیائے کرام علیہ السلام کا نام ادب سے لیتے ہیں، مسیحیوں یا یہودیوں میں انبیاء علیہ السلام کے بارے میں وہ ادب نہیں ہے، مغرب میں ایسی فلمیں بنائی گئیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بے حرمتی کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی نے آج سے 30 سال پہلے کتاب لکھی، ساری دنیا میں شور اٹھا، مہم چلائی گئی کہ مسلمان آزادیٔ اظہار اور جمہوریت کو نہیں سمجھتے، اسلام کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں نے اس سے فائدہ اٹھایا۔

عمران خان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین کو سمجھانا چاہیئے تھا کہ گستاخی سے تکلیف پہنچتی ہے، یورپ میں دین کے پیروکار بہت کم رہ گئے، بہت کم ہیں جو خدا پرست ہیں،جب تک نہیں سمجھائیں گے چھوٹا سا طبقہ توہین آمیز حرکتیں کرتا رہے گا، تھوڑے ہونے کے باوجود یہودی اتنے طاقتور ہیں کہ ہولوکاسٹ پر کسی کو بات کرنے کی جرأت نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ 4 یورپی شہر ہولوکاسٹ میں ہلاکتیں کم بتانے پر بھی جیل میں ڈال دیتے ہیں، مغرب میں آج کوئی ہولوکاسٹ کے حوالے سے مذاق کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، قرآن مجید میں ہے کہ دوسروں کی عبادت گاہوں کا احترام کرو، جو بات کسی کمیونٹی کو تکلیف دیتی ہے وہ بات نہیں کرنی چاہیئے۔

وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا بڑھنے سے مغرب میں بسنے والے مسلمانوں کی مشکل بڑھ جاتی ہے، مسلمان لیڈر شپ کی بہت بڑی ناکامی ہے کہ مغرب کو سمجھا نہیں سکے، میں اس سلسلے میں مسلمان لیڈر شپ سے رابطہ کروں گا، جب تک مسلمان سربراہانِ مملکت مل کر اقدام نہیں کریں گے اسلامو فوبیا بڑھتا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نبیٔ کریم ﷺ کی گستاخی کے مقابلے میں کوئی چیز زیادہ تکلیف دہ نہیں، امید ہے کہ مغربی ملکوں کو نبیٔ کریم ﷺ سے متعلق اپنی حساسیت سمجھا سکیں گے، اقوامِ متحدہ یورپی یونین کو سمجھائے کہ آزادیٔ اظہار کی حد ہے، کسی کو تکلیف پہنچانا آزادیٔ اظہار نہیں، خاکے بنانا سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے۔

تازہ ترین