امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ہر مشکل وقت میں اداروں کے پیچھے پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کسانوں پر تشدد اور ان کے گھروں پر چھاپے مارنے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے گندم اکٹھی کرتی ہے اور پھر ایکسپورٹ کردیتی ہے اور پھر اسی گندم کو مہنگے داموں امپورٹ کرتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ کسانوں کا مطالبہ ہے پالیسی سازی میں انہیں بھی شامل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ گنے کی امدادی قیمت لاگت سے کم کسانوں کو ادا کی جارہی ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ سندھ کی طرح پنجاب بھی گندم کی امدادی 2 ہزر روپے فی من خریدنے کا اعلان کرے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ یوریا اور کھادوں کی قیمت میں اضافہ ہوا، بجلی تیل کی قیمت بھی بڑھائی گئی مگر کسانوں کی فصلوں کی قیمت وہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جو بیج دے رہی ہے وہ بھی دو نمبر ہے اور ادویات بھی مفید نہیں، جس سے کسانوں کو مسائل کا سامنا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکومت گنے اور گندم کی امدادی قیمت کسانوں کی لاگت کو مدنظر رکھ کر مقررکرے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ہنی مون کا دور گزر گیا، اب عوام آپ کی کارکردگی دیکھنا چاہتے ہیں، ہر مشکل وقت میں آپ اداروں کے پیچھے پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ آپ نے تبدیلی کا وعدہ کیا مگر صرف سرکاری افسر اور وزراء تبدیل کیے جاتے ہیں، اب عوام مطالبہ کرتے ہیں اس پورے ٹبر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے ان اداؤں پر کس طرح 5 سال پورے کریں گے۔