• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان 12سال بعد گندم کی درآمد کی طرف آیا ہے، فخر امام


وفاقی حکومت نے گندم درآمد کرنے کی وجہ کم پیداوار کو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت سندھ نے بھی گندم کی کمی کے معاملے کو اہمیت نہیں دی۔

وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی فخر امام، وزیر صنعتی پیداوار حماد اظہر اور وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دی۔

فخر امام نے اعتراف کیا کہ پاکستان 12 سال بعد گندم کی درآمد کی طرف آیا ہے، اس کی وجہ 18 تا 20 لاکھ ٹن کم پیدوار تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے گندم کی کمی کے معاملے کو اہمیت نہیں دی اور پچھلے سال خریداری بھی نہیں کی۔


وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی نے یہ بھی کہا کہ اپریل میں 25 اعشاریہ 2 ملین ٹن گندم ہم نے کاشت کی، بدقسمتی سے اس کے باوجود ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے گندم کی قیمت میں اضافہ ہوتا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ نجی سیکٹر نے 2 لاکھ 20 ہزار ٹن گندم درآمد کی ہے جبکہ نومبر، دسمبر میں 18 لاکھ ٹن گندم مزید درآمد ہوجائے گی۔

فخر امام نے یہ بھی کہا کہ پہلی مرتبہ حکومت پنجاب نے 17 ہزار ٹن گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ ہے۔

حماد اظہر نے دوران گفتگو کہا کہ جنوری 2021ء تک 18 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جارہی ہے جبکہ ایک لاکھ ٹن سے زائد چینی کراچی پہنچ چکی ہے جبکہ 40 لاکھ ٹن ملک کو مہیا کردی گئی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ چینی مارکیٹ ریٹ سے 15 تا 20 روپے کم ہوگی کیونکہ ہم نے چینی سستے نرخ پر درآمد کی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چینی موجودہ ریٹ سے بھی کم پر بیچی جائے گی، ہم کرشنگ سیزن جلد شروع کررہے ہیں، جس کے باعث چینی کی قیمتوں میں مزید کمی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتی پیکیج کے باعث ملکی برآمدات کو فروغ ملے گا، ایڈیشنل یونٹ میں 25 فیصد ڈسکاؤنٹ کی وجہ سے صنعتوں کو آسانی ملے گی۔

حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں تمام صنعتیں بہتر سے بہتر ہوتی جارہی ہیں، پاکستان کی صنعتیں دیگر ممالک کی نسبت بہتر پرفارم کررہی ہیں، جس سے روزگار پیدا ہوگا۔

تازہ ترین