• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گندم کی سرکاری قیمت 1650 روپے مقرر، مزید مہنگائی برداشت نہیں، اب گندم کابحران ختم ہونا چاہئے، وزیراعظم

اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی کابینہ نے گندم کی فصل کی امدادی قیمت 1650روپے فی 40 کلو گرام بوری مقرر کرنے ‘ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی) کو جغرافیائی انڈیکیشن رجسٹریشن کے تحت رجسٹرنٹ کی حیثیت دینے اورسعودی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے قیام کی اصولی منظوری دیدی۔

اجلاس میں اصولی فیصلہ کیاگیاکہ کورونا کے پیش نظر حکومت کی جانب سے کوئی عوامی اجتماع منعقدیا جلسہ نہیں کیا جائے گاجبکہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کا ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کا فائدہ خصوصاً غریب طبقے اور پسماندہ علاقوں کو ملے‘اس حوالے سے جامع منصوبہ بمعہ عملدرآمد کی مدت کے ساتھ پیش کیا جائے‘ملک مزید مہنگائی برداشت کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا‘ اب گندم کا بحران ختم ہونا چاہئے ۔ وہ منگل کو یہاں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ 

معاون خصوصی محصولات ڈاکٹر وقار مسعودنے کابینہ کو بتایاکہ اوسطاً قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے اخراجات کی شرح محصولات سے زیادہ رہی ہے۔اس وقت تقریباً معیشت کے بیشتر شعبوں بشمول توانائی،زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں میں سبسڈی اور گرانٹس دی جارہی ہیں جن کی وجہ سے قومی خزانہ پر بے جا بوجھ پڑ رہا ہے۔

 اس وقت سبسڈی اور گرانٹس کا کل حجم جی ڈی پی کا4.5 فیصد ہے۔کابینہ کو تجویز دی گئی کہ احساس ڈیٹا بیس کو غرباء کے لئے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے لئے استعمال کیا جائے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ سبسڈی اور گرانٹس کا اصل حق دار غریب طبقہ ہے۔ اس وقت سبسڈی امیر اور غریب دونوں کو یکساں میسر ہے۔موجودہ حکومت کی یہ بڑی کامیابی ہے کہ شیڈولڈ بینکوں میں سرکاری اداروں کے ڈیپازٹس کو اسٹیٹ بینک منتقل کیا گیاجس سے خاطر خواہ بچت ہوئی۔

تازہ ترین