• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہت کم اور زیادہ نیند بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے

ماہرین صحت کا اپنی ایک نئی تحقیق میں کہنا ہے کہ بہت کم اور بہت زیادہ نیند بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ بہت کم نیند یعنی 4 گھنٹے یا اس سے کم جبکہ بہت زیادہ نیند مطلب 10 گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ سونے کوکہا گیا ہے۔

 ماہرین کی جانب سے 7 گھنٹے کی نیند لینے کی تائید کی گئی ہے۔

پیکنگ یونیورسٹی کلینکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی تحقیق میں بہت کم اور زیادہ سونے کا نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے دماغی افعال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

تحقیق میں یہ تو ثابت نہیں ہوا کہ بہت کم یا زیادہ نیند دماغی تنزلی کا باعث بنتی ہے مگر ایسا تعلق ضرور نظر آتا ہے۔

نیند اس لیے ضروری ہوتی ہے کیونکہ اس سے ہمارے جسم اور ذہن کو دوبارہ چارج ہونے کا موقع ملتا ہے، مناسب وقت تک نیند سے صحت مند رہنا اور امراض کی روک تھام ممکن ہوتی ہے۔

نیند کی کمی کے نتیجے میں دماغ اپنے افعال درست طریقے سے جاری نہیں رکھ پاتا، توجہ مرکوز کرنا، سوچنا اور یادداشت کا تجزیہ مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت کم نیند سے دماغ میں ایسا مواد اور پروٹین جمع ہونے لگتا ہے جو الزائمر امراض کا باعث بنتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران 20 ہزار سے زیادہ مردوں اور خواتین کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، انہوں نے اپنی نیند کی عادات کے بارے میں بتایا جبکہ ان کے دماغی افعال کے ٹیسٹ بھی لیے گئے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ 4 گھنٹے یا اس سے کم اور 10 گھنٹے یا اس سے زیادہ سونے والے افراد کے دماغی افعال کے ٹیسٹوں کا اسکور دیگر کے مقابلے میں کم تھا۔

اس تعلق کو ’یو شیپ ریلیشن شپ‘ کا نام دیا گیا کیونکہ دونوں گروپس میں نیند سے دماغی افعال پر مرتب اثرات نظر آئے تھے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے ہیں۔

دوسری جانب محققین کا کہنا تھا کہ جو لوگ اچھی معیاری نیند کو معمول بنالیتے ہیں وہ عمر بڑھنے سے دماغی تنزلی سے بھی خود کو بچالیتے ہیں۔

تازہ ترین