• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلمان خان کو کیریئر کی ابتدا میں ہدایتکار آنند گردھار نے آفس سے باہر نکال دیا تھا

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) خوبرو اور پرکشش نوجوان سلمان خان کی بغل میں فائل دبی تھی جس میں اس کی ماڈلنگ کی مختلف تصاویر تھیں اور وہ ہدایت کار آنند گردھار کے سامنے بیٹھا تھا۔بی گریڈ فلموں کے ہدایت کار نے نوجوان کو کہا کہ ’میری فلم میں تمہارے لیے کوئی کردار نہیں ہے۔ہدایت کاربے آبرو اور بد نصیب کے بعد وہ ’بدنام‘ بنانے جا رہے تھے جس میں کام کرنے کی آرزو لیے یہ نوجوان آیا تھا۔آنند گردھار نے بے زاری کے عالم میں نوجوان کو بتایا کہ انہیں سکول ٹیچر کے کردار کے لیے کسی پختہ عمرکے اداکار کی تلاش ہے اور وہ کسی صورت اس میں فٹ نہیں بیٹھتے۔‘ انہوں نے ناگواری کے ساتھ کہاکہ ’تمہارے اگر میں داڑھی مونچھیں بھی لگا دو نا تب بھی تم اس کردار کے لیے مناسب نہیں،جاؤ۔ کوئی فلم ہوئی تو بلا لوں گا تمہیں۔‘‘آنند گردھار نے انتہائی تلخ لہجے میں کہاکہ ’تم سلیم خان کے لڑکے ہو نا؟‘ لڑکے نے اثبات میں سر ہلایا۔ اپنے ابا سے کہو کہ وہ کریں تمہارے لیے کوشش کریں۔ میں کچھ نہیں کرسکتا۔ اب فوراً نکل لو۔نوجوان تو جیسے قسم کھا کر آیا تھا کہ آج بی گریڈ کی کسی نہ کسی فلم میں ضرور کام لے کر جائے گا۔ وہ گویا ہوا، ’سر صرف ایک چانس دے دیں۔‘آنند گردھار نے کوئی جواب دینے سے پہلے گھنٹی بجائی۔ دروازہ کھول کر جب چپڑاسی آیا تو ہدایت کار نے غصے میں کہا، ’اسے نکالو کمرے سے۔ آئندہ یہ نظر نہ آئے آفس کے آس پاس۔‘ چپڑاسی جو اس کام میں ماہر لگتا تھا، یکدم آگے بڑھا اور نوجوان کو کندھے سے پکڑ کر کرسی سے اٹھا کر باقاعدہ دھکے دے کر کمرے سے نکال دیا۔ 1989 کے اوائل میں راج شری فلمز نئی فلم ’میں نے پیار کیا‘ کے ذریعے نوجوان سورج برجاتیہ ہدایت کاری کے میدان میں قدم رکھنے جا رہے تھے۔ سلمان خان کا نام ایڈ ڈائریکٹر شبانہ نے تجویز کیا جو ان کے ساتھ ایک اشتہار میں کام کر چکی تھیں۔ سلمان کا معصومانہ انداز‘ سادگی اور سب سے بڑھ کر نوجوان ہونا اس کردار کے لیے آسانیاں پیدا کر گیا اور پھر سب نے دیکھا کہ ’میں نے پیار کیا‘ سنیما گھروں کی زینت بنی تو اس کے گانے، بھاگیہ شری اور سلمان خان کی اداکاری اور کہانی نے جیسے کھڑکی توڑ کامیابی دلائی۔

تازہ ترین