• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے نیب کے خلاف اپیل، چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے نیب کے خلاف اپیل


اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی،خصوصی نامہ نگار) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے تمام افسران کے اثاثے عوام کے سامنے لانے کا اعلان کر دیا ہے۔اتوار کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا سینیٹ کو نیب سے مشکلات کا سامنا ہے۔

ممبران قومی اسمبلی اور سینیٹر نیب کے ہاتھوں مشکلات کا شکار ہیں، نیب بند کمروں میں انوسٹی گیشن کر کے لوگوں کو ذلیل کرتا ہے، اس معاملے کو سینیٹ کے فلور پر لا کر بحث کرونگا، نیب نے مجھ پر الزام لگایا کہ میں نے بےنامی ٹرانزیکشن کی ۔ 

چیئرمین نیب سے کہتا ہوں مجھ سے جو تفتیش کی گئی ، اس کی آڈیو ریلیز کریں۔ سپریم کورٹ نے بھی نیب کے بارے میں کہا کہ یہ بلیک میلنگ کرتی ہے، ہیومن رائٹس کمیٹی میں بھی نیب کیخلاف کیس اٹھایا گیا۔ 

نیب جیسے ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، ان پر کیوں آواز نہیں اٹھائی جاتی؟ جب میں آواز اٹھاتا ہوں تو نوٹس مل جاتا ہے، اگر یہ چیز بند نہیں ہو گی تو پاکستان کی معیشت منفی ہوتی جائیگی۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ آرمی چیف نے تاجروں کو جی ایچ کیو بلایا اور کہا کہ زیادتی نہیں ہو گی، وزیراعظم نے بھی تاجروں کو یقین دہانی کروائی ، نیب چیئرمین اسلام آباد چیمبر گئے اور انہوں نے کہا کہ تاجروں کیساتھ زیادتی نہیں ہوگی، میرے پاس وہ تمام لوگ آئے جن کے ساتھ نیب نے زیادتی کی۔

میرے بھائی کو کال آتی ہے کہ میرے ساتھ پلی بارگین کر لیں آپکو چھوڑ دیں گے، ہم لوگوں کو کمیٹی میں بلا کر پوچھیں گے کہ آپ نے کیوں پلی بارگین کی، میں کمیٹی میں لسٹ دوں گا جن کو نیب نے پلی بارگین کا کہا ہے اور لوگوں کو تنگ کیا ہے۔ 

وزیراعظم اور آرمی چیف سے گزارش ہے کہ ملک کو بچائیں ورنہ نیب اسے تباہ کر دیگا۔ پلی بارگین کے نام پر لوگوں سے زبردستی پیسے لئے گئے، لوگ پاکستان چھوڑ کر چلے گئےکہ انہیں بھروسہ نہیں جس پر میں نے وزیراعظم کو خط لکھا، اب میں ہر چیز میڈیا پر لیکر آؤں گا۔

ہم سینیٹ میں ڈیمانڈ کرینگے کہ تمام نیب افسران اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں، میں نیب کیخلاف کھڑا ہو رہا ہوں اور اس کا حل نکال کر رہوں گا، انجینئر منگی کہتے ہیں کہ میں بزنس نہیں کرتا، میں 4 نسلوں سے بزنس ہی کر رہا ہوں، ان کو بلا کر پوچھنا چاہئے کہ انکی تقرری کس بنیاد پر ہوئی ہے، میں ہیومن رائٹس انٹرنیشنل کے ہر فورم پر نیب کو لیکر جاؤں گا۔

کورٹ میں ان کیخلاف لڑوں گا، نیب کے ہر افسر کے اثاثے عوام کے سامنے لاؤں گا، مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ میرے اکاؤنٹ میں منگلاکی زمین کی ٹرانزیکشن کی، جاننا چاہتا ہوں کہ نیب والے کونسے نام لیتے ہیں جو انکی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

یہ ادارے کو بدنام کر رہے ہیں، آرمی چیف سے اپیل ہے کہ جو ادارے کو بدنام کر رہا ہےانہیں سپورٹ نہ کیا جائے، پورے پاکستان کے کیسز راولپنڈی نیب سے کیوں ہوتے ہیں؟ راولپنڈی نیب آرمی کا نام لے کر انہیں بدنام کر رہا ہے۔

ادھرنیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاویداقبال نے میڈیا رپورٹس جن میں سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئر مین سینٹ کی طرف سے نیب پر مبینہ طور پر لگا ئے گئے مبینہ الزامات کا نوٹس لیتے ہو ئے نیب راولپنڈی سے متعلقہ کیس کاریکارڈ فوری طور پر طلب کر لیا ہے۔

چیئر مین نیب نے کہاہےکہ وہ تمام پارلیمنٹر ینز کا قانون کے مطابق انتہائی احترام کرتے ہیں،انہوں نے کیس کا قانون کے مطابق جائزہ لینے تک تا حکم الثا نی کیس پر مزید کاروائی روک دینے کا حکم دیا ہے ،کیس کا قانون کے مطابق اور ریکارڈ کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد کیس پر مزید کا روائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جا ئے گا۔

نیب قانون کے مطابق سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئر مین سینٹ سے بھی ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ انصاف کے تمام تقا ضے پورے کیے جاسکیں،چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے کہ کورونا کے دوران نیب کا کوئی علا قائی بیورو کسی ہسپتال سے کسی کیس کا ریکارڈطلب نہیں کرے گا اور اگر ریکارڈ منگوا نا انتہائی ضروری ہوا،تو متعلقہ صو بائی /وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جا ئے گا۔

تازہ ترین