• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیوی کے قتل کا مقدمہ اے این ایف اہلکار اور اسکے گھر والوں کے خلاف درج

کراچی (اسٹاف رپورٹر)الفلاح پولیس نے چار روز قبل مبینہ طور پر بیوی کو قتل کرنے والے اے این ایف کے اہلکار اسکی ماں بھائی اور بھابھی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ۔مقتولہ کے اہل خانہ کے مطابق شکیلہ کی 6 سال قبل عدنان علی سے پسند کی شادی ہوئی تھی, الفلاح تھانے کی حدود میں شکیلہ گرین ٹاؤن اور عدنان علی عظیم پورہ بازار میں بند کے قریب رہتے تھے ,شادی کے بعد عدنان کا رویہ شکیلہ کے ساتھ خراب ہوتا چلا گیاشکیلہ کے دو بچے بھی ہیں،مقدمہ میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شکیلہ کو عدنان اکثر تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور بہن بھائیوںسے ملنے نہیں دیتا تھا،شکیلہ کو عدنان نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث شکیلہ کو جناح اسپتال پہنچایا گیا اور وہ زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی، شکیلہ کے ورثاءکے مطابق ہماری بہن کے قاتل عدنان اور اس کی ماں ہیں شکیلہ بہت معصوم لڑکی تھی ،قتل کا ملزم عدنان اینٹی نارکوٹکس فورس میں ہونے کی وجہ سے ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے،عدنان علی ایف آئی آر اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی رکاوٹیں ڈالتا رہاپوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تشدد سے شکیلہ کے جسم کی 17 ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں جبکہ تشدد کے نشانات واضح تھے، ہمیں ڈر ہے کہ عدنان ہمیں اور شکیلہ کے دیگر رشتہ داروں کو بھی جانی نقصان نہ پہنچائے،عدنان علی اور اس کے قریبی رشتہ داروں نے اس سے قبل بھی کسی کو قتل کیا تھا ، ہم غریب لوگ ہیں ہماری چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس سندھ ، وزیراعظم، وزیر اعلی سندھ ، آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سے اپیل ہے کہ ہماری بہن کے قتل پر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے پولیس ، رینجرز اور اے این ایف ہمیں عدنان علی سے تحفظ فراہم کرے اور اس کی کھلے عام دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے۔

تازہ ترین