کامیڈین اداکار یاسر حسین نے پاکستان سے کمبوڈیا منتقل ہونے والے دنیا کے سب سے تنہا ہاتھی ’کاون‘ کے کمبوڈیا پہنچنے پر ایک خط کی صورت میں جذبات بیان کئے ہیں۔
انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں سلسلہ وار لکھا کہ ’کاون کمبوڈیا میں بہت خوش ہے اس نے مجھے اپنی تصویر اور ایک خط خصوصی طور پر بھیجا ہے۔‘
یاسر حسین نے کاون کے جذبات بیان کرتی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں اپنے الفاظ کو کاون کے الفاظ کہے اور کاون کی جانب سے ہی خط بھیجے جانے کا کہا۔
یاسر حسین کے مطابق کاون کی جانب سے موصول ہونے والے خط میں کاون کا کہنا تھا کہ ’ڈئیر یاسر بھائی، السلام علیکم کے بعد عرض ہے کہ میں یہاں مست ہوں، آپ کیسے ہیں۔‘
کاون کی جانب سے یاسر نے لکھا کہ ’مجھے پاکستان بہت یاد نہیں آتا، چڑیا گھر میں میری دیکھ بھال کرنے والے شخص کیلئے پیار اور دعا، کاون‘
خیال رہے کہ 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آنے والے کاون کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر سے کمبوڈیا منتقل کردیا گیا۔
مرغزار چڑیا گھر میں کاون پر جارحانہ رویہ اپنانے پر اسے ’تنہا ترین ہاتھی‘ قرار دیا گیا اور پھر عوام کے شور مچانے پر کاون کی زنجیریں ہٹادی گئیں۔
کمبوڈیا منتقلی سے قبل کاون کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا گیا جس میں متعدد معروف شخصیات نے شرکت کی، جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی کاون کو الوداع کہنے کے لیے چڑیا گھر کا دورہ کیا۔