وزیرِ اعظم عمران خان نے سول سرونٹس کی کارکردگی اور نظم و ضبط کے قواعد 2020ءکی منظوری دے دی۔
جاری کیئے گئے اعلامیئے کے مطابق ان قوانین کا مقصد سول سرونٹس کی کارکردگی بہتر، محکمانہ احتساب کا نظام شفاف اور مؤثر بنانا ہے۔
محکمانہ احتساب کا عمل تیز بنانے کی خاطر افسر مجاز کا درجہ ختم کر دیا گیا ہے، نچلی سطح پر ہی افسرِ مجاز کی جانب سے معمولی سزائیں دیئے جانے کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
انکوائری کمیٹی یا افسر کی جانب سے کارروائی کا وقت 60 دن متعین کیا گیا ہے، اتھارٹی کی جانب سے کیس کا فیصلہ 30 دنوں میں کیا جائے گا۔
جاری کیئے گئے اعلامیئے میں مزید کہا گیا ہے کہ پلی بارگین اور والینٹری ریٹرن بھی بدعنوانی ’مس کنڈکٹ‘ کے زمرے میں شامل کیئے گئے ہیں۔
اعلامیئے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو قواعد کے متعلق ذیلی قواعد یا وضاحت وضع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، کسی ایسے کیس میں جہاں متعدد افسران پر الزام ہو صرف ایک انکوائری افسر مقرر ہو گا۔