• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے کے 450 افسران کے تبادلے، سندھ میں دفاتر بند



قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی تاریخ میں افسران کی سب سے بڑی تعداد کو اچانک کراچی سے اسلام آباد ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے، ساڑھے چار سو افسران کوحکم دیا گیا ہے کہ وہ 28 دسمبر تک اسلام آباد منتقل ہوجائیں، جبکہ لاڑکانہ کے سوا اندرون سندھ قائم پی آئی اے کے تمام دفاتر بند کردیئے گئے ہیں۔

پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے احکاما ت کے مطابق شعبہ مارکیٹنگ سے تعلق رکھنے والے پے گروپ فائیو اور اس سے اوپر کے چار سو پچاس افسران کو انفرادی طور پر جاری خطوط میں بتایا گیا ہے کہ ان کا کراچی سے اسلام آباد ٹرانسفر کردیا گیاہے۔

دوسری جانب موہن جو دڑو ایئرپورٹ اور لاڑکانہ شہر میں موجود آفس کے سوا اندرون سندھ پی آئی اے کے تمام دفاتر بند کردیئے گئے ہیں، ان شہروں کے ملازمین کا پہلے کراچی اور اب اسلام آباد ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سکھر شہر جہاں مستقل پروازیں ہیں وہاں پی آئی اے آفس بند کردیا گیا جبکہ موہن جو دڑو ایئرپورٹ لاڑکانہ کیلئے کوئی پرواز نہیں، لیکن وہاں آفس کھلا ہے۔

ذرائع کے مطابق اچانک ٹرانسفر کے احکام ملنے پر افسران شدید بے چینی اور مایوسی کا شکار ہیں، ان افسران میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے جو کراچی میں مستقل طور پر آباد ہیں، اور ان کے بچے بھی یہیں زیر تعلیم ہیں۔ ٹرانسفر کے باعث ان کے خاندان تقسیم ہونے کا خدشہ ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں افسران کو ٹرانسفر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ پریشان ہوکر گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کو جبری طور پر قبول کرلیں۔

پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلائٹ آپریشن کا بڑا حصہ اسلام آباد اور لاہور منتقل ہونے کی وجہ سے افسران کا تبادلہ اسلام آباد کیا گیا ہے۔

تازہ ترین