• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انشورنس کیلئے مردہ قرار دی گئی خاتون سوات کی ہے

فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) حکام  کا کہنا ہے کہ جعلی موت کے ذریعے امریکا میں انشورنس پالیسی کلیم کرنے والی خاتون کا آبائی تعلق سوات سے ہے، خاتون امریکی شہری ہیں لیکن اب پاکستان میں موجود ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد سے خاتون پاکستان میں روپوش ہے، جرم میں مرکزی کردار خاتون کے بھائیوں نے ادا کیا ہے، انہیں بھی مقدمے میں نامزد کردیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ مقدمے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے، جبکہ اطلاعات کے مطابق خاتون کے دونوں بچے بیرون ملک ہیں۔

ایف آئی اے حکام کاکہنا ہے کہ خاتون کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کرنے والے ڈاکٹر اور یونین کونسل سیکریٹری کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ سوات کی خاتون نے اپنے آپ کو مردہ ظاہر کر کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا اور پھر اس کے بعد پانچ بار بیرون ملک دورے بھی کیے، تمام بار ہوائی سفر کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کیا گیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق سیما کھربے نامی خاتون نے اپنا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ 8 جون 2011 کو بنوایا، کاغذات میں ان کی تدفین بھی کر دی گئی، اپنی تدفین کے صرف دو ماہ بعد ہی سیما کھربے نے بیرون ممالک سفر کیے اور انھوں نے کم از کم 10 بار ہوائی سفر کیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق اس جرم کی اطلاع امریکی حکام نے ایف آئی اے کو کی تھی جس کے بعد ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سرکل نےدھوکہ دہی کی منفرد نوعیت کا یہ مقدمہ یکم دسمبر کو درج کیاتھا۔

ذرائع کے مطابق فہد سلیم اور فاریہ سلیم نے اپنی ضعیف والدہ سیما سلیم کو مردہ قراردے کرامریکا کی انشورنس کمپنی سے25کروڑروپے کی خطیررقم وصول کی اور خاتون کے زندہ ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا، جب وہ پاسپورٹ اپلائی کرنے امریکن قونصل خانے پہنچنی تھی۔

تازہ ترین