تہران (اے ایف پی/جنگ نیوز )ایران کی عدالت عظمیٰ نے ملک میں تین سال قبل احتجاجی مظاہروں کو منظم کرنے کے لیے آن لائن مہم چلانے والے صحافی کوسنائی گئی سزائے موت برقرار رکھی ہے۔ایرانی میڈیا نے منگل کے روز عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’’عدالت عظمیٰ نے روح اللہ زم کو سنائی گئی سزائے موت کی توثیق کردی ہے‘‘ لیکن یہ نہیں بتایا ہے کہ عدالت نے یہ حکم کب جاری کیا تھا اور پابند سلاسل صحافی کو کب پھانسی دی جائے گی۔ایرانی قانون کے تحت زم عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے خلاف ایک اور اپیل دائر کرسکتے ہیں اور عدلیہ کے سربراہ کو سزائے موت کو منسوخ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔اس کے علاوہ وہ ماتحت عدالتوں میں شریعت کے منافی کارروائی کی صورت میں دوبارہ مقدمے کی سماعت کا حکم دے سکتے ہیں۔