وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں احساس کفالت پروگرام کے تحت امداد کی تقسیم کا نظام بن نہ سکا، کئی اضلاع میں سینٹرز بند ہیں تو کئی اضلاع میں مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث خواتین رل گئیں، کورونا وائرس کی ایس او پیز کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے غریب مستحقین میں احساس کفالت پروگرام کے تحت رقم کی فراہمی کئی اضلاع میں جاری ہے، تاہم بیشتر کسٹومر سینٹرز بند ہیں۔
خواتین کا رش، بدنظمی اور ہڑبونگ کے مناظر سندھ کے کئی اضلاع میں نظر آ رہے ہیں جہاں مستحق خواتین امدادی رقم کے حصول کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑی ہیں یا پھر سینٹرز کے باہر انتظار میں بیٹھی ہوئی نظر آئیں گی۔
تھرپارکر میں 3 روز سے احساس کفالت پروگرام کا سینٹر بند پڑا ہے، حیدر آباد، بدین، مٹیاری، ٹنڈوالہٰیار یا پھر سندھ کا کوئی اور ضلع ہو ہر جگہ صورتِ حال ایک جیسی ہی ملے گی۔
یہی نہیں کفالت سینٹرز سے ایک سے دو ہزار روپے کی کٹوتی کی شکایتیں بھی عام ہیں۔
کورونا وائرس کی ایس او پیز کے تحت امدادی رقم کی مستحقین میں فراہمی کو باعزت اور آسان بنانا سندھ حکومت کی ذمے داری ہے تاکہ خواتین کی عزتِ نفس مجروح نہ ہو۔