سال 2020 میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں صرف جماعت اسلامی کی حمیرہ خاتون اور اے این پی کے صلاح الدین کی 100 فیصد حاضری رہی جبکہ قائد ایوان صرف ایک دن اسمبلی آسکے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سال 2020 کے دوران کون حاضر کون غیر حاضر رہا اس حوالے سے دستاویز سامنے آگئے۔
دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیر اعلیٰ محمود خان کی حاضری سب سے کم رہی۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا سال 2020 میں صرف ایک دن اسمبلی آئے اور 49 اجلاس میں 48 اجلاس سے غیر حاضر رہے۔
دستاویز کے مطابق ایم پی اے محمد علی ترکئی بھی صرف ایک اجلاس میں شریک رہے۔
رواں برس صوبائی اسمبلی کے 5 سیشنز میں سے 49 اجلاس بلائے گئے۔
دستاویز کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے رواں سال اسمبلی کارروائی سے 37 چھٹیاں کیں۔
دستاویز کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کی خاتون رکن حمیرہ خاتون کی حاضری 100 فیصد رہی۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رکن اسمبلی صلاح الدین بھی 49 دن حاضر رہے۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی 43 اجلاس میں شریک ہوئے۔
دستاویز کے مطابق شہرام ترکئی 41، عاطف خان 32، وزیر لیاقت خٹک 33 اجلاسوں سے غیر حاضر رہے۔
خاتون ایم پی اے ملیحہ اصغر 43، مومنہ باسط 41 اجلاس سے غائب رہیں، ایم ایم اے کی ریحانہ اسماعیل اور اے این پی کی شگفتہ ملک نے صرف ایک چھٹی کی۔
دستاویز کے مطابق اقلیتی رکن روی کمار نے ایک اور پی پی پی کی نگہت اورکزئی نے 2 چھٹیاں کیں۔