• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریکِ انصاف اب کسی مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہو گی: بیرسٹر گوہر

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف اب کسی مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہو گی۔

اس حوالے سے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 28 جنوری کو ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں پی ٹی آئی شرکت نہیں کرے گی۔

اس سے قبل آج اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مذاکرات پر دوبارہ غور کر لیتے ہیں لیکن حکومت کمیشن کا اعلان کرے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے مذاکرات ہولڈ کیے ہیں، ہم کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف 2 مطالبات رکھے تھے، 7 دن کافی تھے کمیشن کے لیے لیکن کوئی پراگریس نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج کی قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے، حکومت نے اپنے ایجنڈے پر 8 قانون رکھے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایک 2021ء کا قانون ہے، پانچ 2023ء کے، دو 2024ء کے ہیں، 2021ء والا قانون ابھی پاس نہیں ہو سکتا۔

پی ٹی آئی 28 جنوری کو آئے اور حکومت کا جواب سنے: عرفان صدیقی

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 28 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔

اس حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، پی ٹی آئی نے ابھی تک شرکت سے معذرت نہیں کی نہ مذاکرات ختم کرنے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے مذاکرات ختم نہیں کیے، پی ٹی آئی 28 جنوری کو آئے اور حکومت کا جواب سنے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عمران خان نے پہلے بھی حکومت کو 7 دن کا وقت دیا تھا، بانیٔ پی ٹی آئی نے کہہ دیا کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنا لہٰذا بات چیت نہیں ہو گی، حکومت کی طرف سے تعاون نہ کرنے پر مذاکرات ختم کیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے کمیشن کا اعلان ابھی تک نہیں کیا، ہماری خواہش تھی مذاکرات ہوں اور آگے چلیں۔

قومی خبریں سے مزید