• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیکل کالجوں کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج غلطیوں میں ازالے کے بعد ایک بار پھر جاری

پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے میڈیکل کالجوں کے انٹری ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ 2020) کے نتائج طلبا کی شکایات کے ازالہ کے بعد ایک بار پھر جاری کر دیے۔

طلبہ کی جانب سے نتائج میں غلطیوں کے انکشاف کے بعد ایم ڈی کیٹ 2020 کے نتائج ویب سائٹ سے نتائج 30 گھنٹے کے لیے ہٹا دیے گئے تھے۔

ترجمان پی ایم سی کے مطابق ایم ڈی کیٹ کے نتائج پہلے 16 دسمبر کی شام جاری کیے، طلبا کی شکایات پر نتائج 30 گھنٹے کے لیے ہٹا دیے گئے تھے، پی ایم سی نے طلبا کی شکایات کے ازالہ کے بعد نتائج ایک بار پھر جاری کیے۔

ترجمان کے مطابق 29 نومبر کو امتحان دینے والے طلبا کو 14 نمبر اضافی دے دیے گئے ہیں جبکہ 13 دسمبر کے امتحان میں شریک طلبا کو 7 اضافی نمبر دیے گئے۔


ترجمان پی ایم سی نے کہا کہ طلبا کو اضافی نمبر امتحان میں 14 سوالات آوٹ سلیبس ہونے پر دیے گئے۔

دوسری جانب طلبہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کی میڈیکل کالجز کے داخلہ امتحانات میں بے قاعدگیاں ہوئیں، پی ایم سی ناکام ادارہ ہے، یہ نہ پیپر بنا سکتے ہیں نہ ہی نتائج کا اعلان صحیح طور پر کیا۔

طلبا نے موقف اختیار کیا کہ امتحانات میں کئی سوالات آوٹ آف سلیبس تھے، طلبا و طالبات کے نام تک نتائج کے سرٹفکیٹ پر غلط جاری کیے گئے۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر کی شام پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کے ایک بیان کے مطابق رواں برس ایم ڈی کیٹ میں ایک لاکھ 21ہزار 181 طلبہ نے شرکت کی، امتحان میں کامیاب ہونے والوں کی تعداد 67 ہزار 611 رہی۔

ایم ڈی کیٹ 2020 میں کامیاب ہونے والے طلبہ 60 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

تازہ ترین