• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر داخلہ بننے کے بعد شیخ رشید میں تبدیلیوں کے آثار

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اپنے دورہ وزارات میں وزارت داخلہ کا اہم ترین منصب سنبھالنے کے بعد فرزند پنڈی شیخ رشید میں بھی اب تبدیلیاں نظرآرہی ہیں۔

 گزشتہ روز ایف آئی اے کے ہیڈ کوارٹرز میں اہم اجلاس کے دوران اور میڈیا سے گفتگو کرتے وقت خلاف معمول انھوں نے سرخ رنگ کی ٹائی باندھی ہوئی تھی اور وہ اپنے آئندہ کے اقدامات اور فیصلوں کے بارے میں خصوصی طور پر اپنے لیے ’’بحیثیت وزیر داخلہ‘‘ کا صیغہ بارباراستعمال کررہے تھے،

گزشتہ 14وزارتوں میں وہ اپنے مخالفین کیلئے جارحانہ لب ولہجہ رکھنے کی جو شہرت رکھتے تھے، اس میں بھی قدرے تحمل اور دھیمے پن کا عنصر غالب نظر آتا ہے، جس کا اظہار انھوں نے جمعے کو اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران مریم نواز اور مولانا فضل الرحمٰن کے ناموں کے ساتھ صاحبہ اور صاحب کی اضافت لگاتے ہوئے کیا اور کہا کہ میرے لیے سب قابلِ احترام ہیں۔

 گوکہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے بعض سربراہ اس بات پر شاکی ہیں کہ قومی اسمبلی کے ایوان میں صرف ایک سیٹ رکھنے والے اتحادی کو وزیراعظم نے اتنی اہم وزارت دیدی ہے لیکن شیخ رشید ان تمام باتوں سے بے نیاز نظر آتے ہیں اور وزیرداخلہ بننے کے بعد انھوں نے اپنے قائد کی تقلید کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے تمام فالورز کو ان فالو کردیا ہے۔

وہ خود اعتراف کرتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا کے حوالے سے قطعی طور پر نابلد ہیں، لیکن سوشل میڈیا کے تقریباً سبھی شعبوں میں ان کا شمار فعال اور باخبر سیاستدانوں میں ہوتا ہے اور ان کے فالورز کی تعداد بھی اب ہزاروں سے تجاوز کر چکی ہے لیکن وہ اس وقت صرف وزیراعظم عمران خان ، وزارت ریلوے اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ٹوئٹر اکائونٹس فالو کر رہے ہیں۔

تازہ ترین