بلین ٹری سونامی کے ذریعے پاکستان میں شہد کی صنعت کو مضبوط کرنے کا منصوبہ تیار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق بلین ٹری سونامی سے پاکستان کے 10 لاکھ ہیکٹر کے جنگلات میں 7 اقسام کے شہد کی پیدوار ہوگی۔
پاکستان میں بیری، کیکر، پھلائی، رشین اوکیو اور روبینیہ شہد کی پیداوار ہوگی۔
ذرائع کے مطابق منصوبے سے شہد کی پیداوار 12 ہزار میٹرک ٹن سے بڑھ کر 70 ہزار میٹرک ٹن تک پہنچ جائے گی۔
اس منصوبے کے تحت 70 سے 80 ہزار لوگوں کو روزگار حاصل ہوگا جبکہ پاکستان سالانہ 45 ارب روپے مالیت کا شہد مختلف ممالک کو برآمد کرسکے گا۔
ذرائع کے مطابق شہد پروجیکٹ کے لیے بینک سے قرضے بھی دیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کے لیے کامیاب جوان پروگرام کے تحت سود سے پاک قرض بھی ملے گا۔
بلین ٹری شہد منصوبہ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا مشترکہ منصوبہ ہے، جس کے تحت ملک بھر میں شہد کی لیبارٹریز قائم کی جائیں گی۔
وزیراعظم عمران خان کل ’بلین ٹری سونامی شہد‘ منصوبے کو شروع کرنے کا اعلان کریں گے۔
ذرائع کے مطابق تقریب کل شام 4 بجے ہوگی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی ملک امین اسلم منصوبے پر بریفنگ دیں گے۔
تقریب میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر خیبر پختون خوا شریک ہوں گے۔