• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن نوازشریف ‘زرداری اور اپنے لوگوں کیلئےنیب ریلیف چاہتی تھی، شبلی فراز

اپوزیشن نوازشریف ‘زرداری اور اپنے لوگوں کیلئےنیب ریلیف چاہتی تھی، شبلی فراز


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے دعوی کیا ہے کہ فیٹف بل کے لئے اپوزیشن نے نیب قانون کی 38میں سے 34ترامیم کے ذریعہ این آر او مانگا‘حزب اختلاف نواز شریف ‘آصف زرداری اور اپنے دیگر لوگوں کیلئے نیب قانون میں ریلیف چاہتی تھی ‘اگر اپوزیشن کی تمام ترامیم تسلیم کر لی جاتیں تو نیب عملا غیر فعال ہو جاتااور تمام کرپٹ عناصر جیلوں سے باہر ہوتے، وزیراعظم عمران خان نے لوٹ مار کرنے والوں کو کسی قسم کا این آر نہیں دیا اور نہ ہی آئندہ دیں گے‘اپوزیشن حقیقت میں نیب کے پر کاٹنا اور دانت نکالنا چاہتی ہے‘کرپٹ لیڈروں کا ٹولہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے شہر شہر پھر رہا ہے۔ وہ پیر کی شام پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم اکثر کہتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کو این آر او نہیں دیں گےجبکہ اپوزیشن والے دعوی کرتے ہیں کہ انہوں نے این آر او نہیں مانگا ۔شبلی فراز نے کہا کہ میں فیٹف بل پر قائم پارلیمانی کمیٹی کا رکن تھا، جب کمیٹی میں فیٹف بل پر بحث شروع ہوئی تو اپوزیشن نے سب سے پہلے نیب بل کا پوچھا ، اپوزیشن کے پارلیمانی رہنما نیب بل پر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے ۔اپوزیشن نے نیب بل کی مجموعی 38شقوں میں سے 34 پر ترامیم پیش کیں، اپوزیشن نے نیب قانون کی عمل داری 1999سے کرنے کا مطالبہ پیش کیا، 1999کا مقصد یہ تھا کہ جتنی کرپشن کی گئی تھی وہ ساری حلال ہو جاتی۔ دوسری ترمیم میں نیب ایک ارب روپے سے کم کرپشن پر ایکشن نہیں لے سکتا تھا۔اپوزیشن نے منی لانڈرنگ کو بطور جرم ہٹانے کی ترمیم پیش کی ، چوتھی ترمیم بے نامی دارقانون سے اہلیہ اور بچوں کو باہر نکالنا تھا اس سے شہباز شریف، آصف زرداری ، فضل الرحمان کے خاندان کے افراد محفوظ ہو جاتے ۔ جان بوجھ کر دیوالیہ قرار دینے کو بھی نیب قانون سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا، ترمیم سے سلمان شہباز اور آصف زرداری کی شوگر ملز کیلئے لیے گئے بنک قرضوں کا معاملہ ختم ہوجاتا ،ان ترامیم سے مسلم لیگ ن کو این آر او مل جاتا۔ پانچویں ترمیم میں اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ نیب 2015سے پہلے کی کرپشن پر تحقیقات نہ کرے۔ نیب قانون کے سیکشن 9میں ترمیم پیش کی گئی۔اپوزیشن سیکشن 9میں سے 5شقوں کو ختم کرنے اور ایک میں ترمیم پیش کرنا چاہتی تھی۔اپوزیشن چاہتی تھی کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر نا اہلی نہ ہو سکے۔9ویں ترمیم نیب قانون کے تحت جرم ثابت ہونے پر نا اہلی کی مدت 10کی بجائے 5سال کرنے کیلئے تھی۔

تازہ ترین