• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاوید انصاری، سیال کوٹ

سرسوں جسےانگریزی میں "Mustard" کہا جاتا ہے، اس کے بیج چھوٹے،گول اور مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم خشک ہے۔ ان دانوں کو کشید کرکے تیل نکالا جاتا ہے، جسے سرسوں کا تیل کہتے ہیں۔ امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن کے مطابق ’’کھانوں میں سرسوں کے تیل کا استعمال دِل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس میں شامل بعض اجزاء جسم میں خراب کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں،جب کہ بُلند فشارِ خون میں مبتلا افراد کے لیے یہ ایک نعمت سے کم نہیں۔‘‘ علاوہ ازیں، یہ تیل کئی اور خصوصیات کا بھی حامل ہے۔

مثلاً جسم پر اس کی مالش کرنے سے جِلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔چوں کہ یہ تیل وٹامن ای سے بَھرپور ہے، تو اِسے جِلد پر لگانے سے جُھریوں میں کمی آتی ہے۔نیز، یہ سن اسکرین کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ تاہم، زیادہ مقدار میں تیل کا استعمال خارش کا باعث بن سکتا ہے، جب کہ چکنی اور حسّاس جِلدکے حامل افراد اس کے استعمال سے گریز کریں۔ 

سرسوں کا تیل سَر کے بالوں کی نشوونما کے حوالے سے بھی جادوئی اثر رکھتا ہے۔ اگر بال گِر رہے ہوں یا ان کے بڑھنے کی رفتار سست ہو، تو سرسوں کا تیل فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود بیٹا کیروٹین(Beta Carotene)بالوں کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس کی مالش سے دورانِ خون بہتر ہوتا ہے۔اگر سرسوں کے بیج پیس کر پیسٹ بناکے سرسوں کے تیل میں مِکس کرکے رات میں سَر پر لگا کرسوجائیں اور صُبح بال دھو لیں تو بال گرنا بند ہوجاتے ہیں۔

تازہ ترین