سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام ثاقب نثار کے صادق اور امین کو ڈھونڈ رہے ہیں۔
مردان میں اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) جلسے سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ تمہارے لیے استعفے یہ پڑے ہیں، جو اٹھاکر منہ پر مارنے چاہئیں۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ400 استعفے آجائیں گے تو تمہارا وزیراعظم رہنا مشکل ہے۔
ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ تمہاری حکومت چلانے کی تیاری ہو نہ ہو، عوام نے تمہیں گھر بھیجنے کی تیاری کرلی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جس سوغات کو ہمارے سر پر مسلط کیا گیا ہے وہ آج کہتا ہے کہ حکومت چلانے کا پتہ نہیں تھا، تم جانتے تھے کہ نالائق ہو۔
مریم نواز نے استفسار کیا کہ جب تم جانتے تھے کہ تم نالائق ہو اور وزارت عظمی کے لیے نااہل ہو، تو جواب دو شیروانی پہننے کی اتنی جلدی کیا تھی؟
انہوں نے کہا کہ وہ آج کہتا ہے کہ حکومت چلانےکا پتہ نہیں تھا، کابینہ اراکین بھی میوزیکل چيئر کھیل رہے ہیں، بار بار کرسیاں تبدیل کرلیتے ہیں۔
کل اس نے چیخ چیخ کر کہا کہ اسے لاکھ 22 کروڑ عوام کے سرپر بٹھا تو دیا ہے، لیکن اس کی حکومت چلانے کی کوئی تیاری نہیں تھی۔
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے یہ بھی کہا کہ کہتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ تیاری کے بغیر حکومت میں نہیں آنا چاہیے، پوچھتی ہوں کہ آج تمہاری 200 بندوں کی وہ ٹیم کدھر ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت چلانےکی تمہاری تیاری نہیں تھی لیکن 400 ارب کا چینی کا ڈاکا ڈالنے کی پوری تیاری تھی؟ تمہاری آٹے پر 225 ارب کا ڈاکا ڈالنے کی تیاری پوری تھی؟
مریم نواز نے کہا کہ علیمہ خان کو این آر او دینے کی تمہاری پوری تیاری تھی، اس نے اپنے بہنوئی کو پلاٹ کا قبضہ دلوانے میں پوری پولیس کی انتظامیہ کو معطل کردیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جھولی میں کشمیر ڈالنےکی تمہاری پوری تیاری تھی، تمہاری حکومت چلانے کی کوئی تیاری نہیں تھی، لیکن تابعداری کرنے کی پوری تیاری تھی۔
ن لیگی نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ ڈھائی سال بعد بھی حکومت تمہیں حکومت چلانی نہیں آئی لیکن تمہیں تابعداری سے کام کرنا اچھے سے آتا ہے، بندے نے تابعداری بڑی ایمانداری سے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ عمران خان نے 12 لاکھ روپے کا جرمانہ دے کر جعلی این او سی کے باوجود بنی گالہ کا گھر ریگولرائزڈ کروایا، آج عوام ثاقب نثار کا صاد ق اور امین ڈھونڈ رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت میںصحت کی سہولتوں کا یہ حال ہے کہ 8 افراد آکسیجن کی عدم دستیابی سے جاں بحق ہوئے۔
انہوں نے دوران خطاب ایک لطیفہ بھی سنایا جبکہ امیر مقام، امیر حیدر ہوتی، مولانا فضل الرحمٰن اور شاہ اویس نورانی کے حق میں نعرے بھی لگوائے اور ساتھ ہی عوام سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے رائے بھی طلب کی۔