پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کی ڈکشنری میں ایک نئے لفظ کا اضافہ ہوگیا ہے۔
شعیب اختر جو کرکٹ کے میدان میں دھوم مچانے کے بعد اپنے یوٹیوب چینل سے کھلاڑیوں کو کرکٹ کے گُر بتاتے ہیں، میچز پر تبصرے اور تجزیے کرتے ہیں۔
ان کی گفتگو کرکٹ کے مداح بڑے شوق سے سنتے ہیں، وہ دوران گفتگو غصے کا اظہار بھی کرتے ہیں ساتھ ہی ساتھ سخت باتوں کو ہلکے پھلکے انداز میں کہہ جاتے ہیں۔
شائقین کرکٹ شعیب اختر کے الفاظ جیسے دلیری دکھانا اور پھینٹا لگانا سے لطف اندوز ہوتے رہے ہیں۔
حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ان کا 50 سکینڈ کا ایک ویڈیو کافی وائرل ہوا ہے، جس میں انہوں نے ایک نئے لفظ ’بدمعاشی‘ کا استعمال کیا ہے۔
ویڈیو کے آغاز میں شعیب اختر کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’آپ کو یاد ہے، ایک زمانہ ہوتا تھا، فاسٹ بولر جب آتے تھے، تو پتا لگتا تھا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’فاسٹ بولر کا دبدبہ تھا ،ان کی آن دا فیلڈ بدمعاشی تھی، جو اب کرکٹ سے آؤٹ ہوچکی ہے‘۔
سابق فاسٹ بولر نے یہ بھی کہا کہ’آپ نے پاکستان کا، بھارت کا بلکہ دنیا کے میچز دیکھے ہوں گے، یہ کیا بکواس کرکٹ ہے، نہ کوئی لمبے بال، نہ مونچھیں اور نہ ہی شرٹ کھلی ہوئی، نہ کوئی فاسٹ بولر آکر مار رہا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ’ اس طرز سے کرکٹ سے انسپائریشن ختم ہورہی ہے اور کھیل نیچے جارہا ہے، اتنی گرین ٹاپ وکٹ ہونے کے باوجود آج تو دو بندے زخمی ہونے چاہیے تھے‘۔
شعیب اختر کو ویڈیو یہ کہتے بھی سنا جاسکتا ہے کہ ’اس طرح کی وکٹ کسی زمانے میں ہمیں دی جاتی نہ تو میں نے 2،3 بندے زخمی کردینے تھے، یہی کام وقار یونس، وسیم اکرم بھائی، بریٹ لی، شان ٹیٹ اور مک گرا نے بھی کردینا تھا، یہی وہ کرکٹ تھی جس میں مزہ آتا تھا‘۔