• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواجہ آصف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا، مریم نواز


سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نےکہا ہے کہ خواجہ محمد آصف کو ن لیگی قیادت کا ساتھ نہ چھوڑنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اہلکار گھات لگائے بیٹھے تھے، جیسے ہی خواجہ محمد آصف گھر سے باہر نکلے ہیں، انہیں گرفتار نہیں اغوا کرلیا گیا۔

اسلام آباد میں سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے گھر کے باہر میڈیا بریفنگ میں مریم نواز نے کہا کہ مجھے خواجہ محمد آصف نے چند دن قبل دو اہم باتیں بتائی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ میں حلفاً کہتی ہوں کہ ایک ادارے نے خواجہ محمد آصف کو بلایا اور کہا کہ نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے کی صورت میں مقدمات 15 تا 20 دن میں ختم ہوجائیں گے۔


ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ سابق وزیر خارجہ نے پیشکش کے جواب میں نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے سے انکار کردیا، جس پر انہیں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات مجھے خود خواجہ آصف نے بتائی، ساتھ ہی یہ کہا کہ میں نے انہیں واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوں لیکن میں نواز شریف کو نہیں چھوڑوں گا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ ابھی ہماری پارٹی کی مشاورتی میٹنگ چل رہی تھی، خواجہ آصف بھی اجلاس میں شریک تھے اور انہوں نے پروگرام کی ریکارڈنگ کرانی تھی۔

ن لیگی نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ طریقہ واردات وہی ہے لیکن اب شکست کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کیے جارہے ہیں، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کہہ چکی ہیں کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے کہوں گی کہ قوم آپ نظریں لگا کر بیٹھی ہوئی ہے، نیب اگر بغیر کسی کیس کے گھروں سے لوگوں کو اٹھالیتا ہے تو اس ظلم کے خلاف انہیں آگے بڑھنا چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ میں نام نہیں بتاسکتی جنہوں نے خواجہ آصف کو نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے والی بات کہی، سابق وزیر خارجہ نے صاف جوب دیا کہ میرے بال سفید ہوگئے ہیں میں نوازشریف کیساتھ کھڑا ہوں اور آخری وقت تک کھڑا رہوں گا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے پاس پنجاب حکومت کے 159 اراکان کے استعفے آچکے ہیں، صرف ایک خاتون ایم پی اے کا استعفیٰ نہیں آیا کیونکہ وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔

ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ ہم ہر طرح کے پریشر کا سامنا کریں گے، مرکزی لیڈرشپ کو پیغام دیا گیا کہ حکومت بہت بری طرح ڈر گئی ہے، پی ڈی ایم خواجہ آصف کے معاملے پر ری ایکشن دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں خواجہ آصف کو چھوڑنا پڑے گا ورنہ رد عمل بہت سخت آئے گا، اچھی طرح جانتی ہوں کہ میڈیا کس کے ہاتھ میں ہے۔

تازہ ترین