کراچی ( خبرایجنسی، جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے اسمبلیوں سے استعفوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہےکہ استعفوں سے حکومت کو 18ویں ترمیم ختم کر نے کا موقع مل جائیگا۔
فضل الرحمان نے بی بی کی برسی چھوڑدی ، وہ چاہتے ہیں ہم اسمبلیاں چھوڑدیں ؟ ڈکٹیشن نہیں چلے گی۔
گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلیوں سے استعفوں اور سندھ اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ زیر غو ر آیا، شرکاء کی اکثریت نے اسمبلیوں سے استعفوں کی مخالفت کردی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) نے کسی کی باتوں میں نہ آتے ہوئے ضمنی انتخابات اور سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
شرکا ء کا کہنا تھا کہ ہم نیا پاکستان نیشنل الائنس ( پی این اے ) نہیں بن سکتے،پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لئے تیار ہے ہم لانگ مارچ کے لئے تیار ہیں.
مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین نے مولانا فضل الرحمان کی بینظیر بھٹو کی برسی میں غیرموجودگی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست کے پیچھے مولانا فضل الرحمان نے بے نظیر بھٹو کی برسی چھوڑدی اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے کہنے پر اسمبلیاں چھوڑدیں ؟
شرکاء نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعظم نواز شریف وطن واپس آکر لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہیں تو استعفوں پر غور کیا جاسکتا ہے۔