سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) وزیراعظم عمران خان کے کینے اور بغض کا اوزار بن چکا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران خرم دستگیر نے کہا کہ پشاور بی آر ٹی چل رہی ہے اور نہ ہی اُن سے حکومت چل رہی ہے، صرف وزیر اعظم عمران خان کا دل جل رہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ عمران خان کا جب دل جلتا ہے تو وہ اپنے احتساب کے مردہ گھوڑے کو چابک لگاتے ہیں اور کہتے ہیں پکڑو کسی کو، کوئی پکڑا کیوں نہیں گیا؟
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ وزیراعظم ایک بیان میں پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ خواجہ آصف کے خلاف ثبوت آچکا ہے، وہ جلد گرفتار ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تو وہ وزیراعظم ہیں جو واشنگٹن میں کھڑے ہوکر بھی کہتا ہے کہ میں ٹی وی اور ایئرکنڈیشن اتروادوں گا، ان کے کینے اور بغض کی کوئی حد نہیں جو اب خواجہ آصف تک پہنچ گیا ہے۔
خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف دوسری بار جیل میں ہیں، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز جیل میں ہیں، خورشید شاہ جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی نیب ہے جس نے پہلے شہباز شریف کو پکڑا، پھر چھوڑنا پڑا، مریم نواز کو پکڑا چھوڑنا پڑا، قمر اسلام کو پکڑا، انہیں بھی چھوڑنا پڑا، یہ کیسا ادارہ ہے جو بغیر ثبوت کے لوگوں کو پکڑ لیتا ہےاور پھر چھوڑتا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ یورپی یونین، ہیومن رائٹس واچ، سپریم کورٹ کہہ چکے ہیں یہ ملک میں یکطرفہ احتساب ہورہا ہے، دو چیف جسٹس کہہ چکے ہیں کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ استعفے ہدف نہیں ہے، اصل ہدف حکومت کو گرانا ہے، لانگ مارچ اور اسلام آباد کے اجتماع سے حکومت گرائیں گے۔
خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد اجتماع میں استعفے دیں گے، پی ٹی آئی نے استعفے دیے اور منظور کرانے کی ہمت تک نہیں کی، ہم جس دن دیں گے، اسپیکر کا گھیراؤ کریں گے کہ ہمارے استعفے قبول کریں۔