ایران کے قدامت پسند مذہبی رہنما آیت اللہ محمد تقی 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
آیت اللہ محمد تقی مصباح معدے کے عارضے میں مبتلا تھے۔
آیت اللہ تقی 2005 سے 2013 تک سابق صدر احمدی نژاد کے روحانی مشیر بھی رہے۔
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی 1934 میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کے بعد 1947 میں وہ اپنے ایک رشتہ دار شیخ احمد آخوندی سے متاثر ہوکر دینی تعلیم کے لیے مدرسہ علمیہ شفیعیہ میں داخلہ لیا اور حوزہ کے مقدمات کو یزد میں پڑھا۔
آیت اللہ تقی نے حوزہ کے رسمی دروس کے ساتھ ساتھ دیگر علوم جیسے فزکس (طبیعیات)، کیمسٹری (کیمیا)، فیزیالوجی (فعلیات) اور فرنچ زبان کو بھی محققی رشتی نامی ایک عالم سے پڑھتے رہے ۔
وہ جتہد، فلسفی، مفسر قرآن اور حوزہ علمیہ قم کے پروفیسروں میں سے تھے۔
امام خمینی تعلیمی تحقیقی ادارہ (موسسہ آموزشی پژوہشی امام خمینی) کی صدارت، مجلس خبرگان رہبری (ایران کی سپریم کونسل جو سپریم مذہبی و سیاسی لیڈر کو چنتی ہے) کی رکنیت، شورائے عالی انقلاب فرہنگی (تہذیبی انقلاب کی اعلی مشاورتی کمیٹی) کی رکنیت، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم (حوزہ علمیہ قم کے اساتید کی مجلس) کی رکنیت اور مجمع جہانی اہل بیت (اہل بیت عالمی اسمبلی) کی اعلی مشاورتی کمیٹی کی صدارت آپ کی خدمات میں سے رہی ہیں۔