اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کے کیس میں’نادرا‘ پر ہرجانہ عائد کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نادرا کی جانب سے خاتون کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
عدالت نے نادرا اور خاتون کے والد پر 5، 5 لاکھ روپے کا ہرجانہ عائد کیا۔
خاتون کے والد نے اُسے اپنی بیٹی ماننے سے انکار کیا تھا اور والد کے کہنے پر شناختی کارڈ بلاک کیا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عروج تابانی کو شناختی کارڈ بلاک ہونے کی صورت میں اذیت اور کرب سے گزرنا پڑا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ نادرا کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ خاندانی جھگڑوں میں مداخلت کرے۔