سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالتوں میں اضافے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے لاکھڑا پاور کیس کی سماعت ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ مستقل سیکریٹری قانون تعینات کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے مزید30 احتساب عدالتوں کی منظوری دے دی ہے، فنانس ڈویژن نے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دے دی ہے، عدالتی اسٹاف اور جوڈیشل آفیسرز کا تقرر 11 جنوری سے ہو جائے گا۔
سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ توقع کرتے ہیں کہ مزید 30 احتساب عدالتیں 1 ماہ میں فنکشنل ہو جائیں گی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ رپورٹ قائم مقام سیکریٹری قانون کے دستخط سے کیوں ہے؟ وزارتِ قانون کے کام ایڈہاک ازم پر نہیں ہونے چاہئیں۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ مستقل سیکریٹری قانون تعینات کیا جائے۔
عدالتِ عظمیٰ نے لاکھڑا پاور کیس کی سماعت ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت فروری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔