• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کو 3 مقدمات میں بری کر دیا۔

کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کے 3 مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے عذیر بلوچ کو 3 مقدمات میں بری کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ عذیر بلوچ کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالت بغیر شواہد کے ملزم کو سزا نہیں دے سکتی، پراسیکیوشن ملزم کے خلاف گواہ پیش کرنے میں ناکام ہوئی ہے، ملزم کسی اور کیس میں نامزد نہ ہو تو اسے جیل سے رہا کیا جائے۔

عدالت کی جانب سے عذیر بلوچ کو پولیس مقابلے، اقدامِ قتل اور ہنگامہ آرائی کے 3 مقدمات میں بری کیا گیا ہے، شریک ملزمان ان مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

یکم اپریل 2012ء کو تھانہ کلا کوٹ میں پولیس مقابلے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس کےحوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ عذیر بلوچ و دیگر 9 ملزمان کلا کوٹ کے علاقے میں موجود تھے، ملزمان نے جان سے مارنے کی نیت سے پولیس پر حملہ کیا تھا۔


پولیس کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے اے ایس آئی عبدالوحید زخمی ہوا تھا، جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ملزمان گلیوں میں فرار ہو گئے تھے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس پر حملے اور اقدامِ قتل کے 2 مقدمات تھانہ چاکیواڑہ میں بھی درج ہیں، جبکہ عذیر بلوچ پر 50 سے زائد مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔

تازہ ترین