• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلیکٹرز ٹیم کو قومی ٹیم سمجھ کر منتخب کریں، کامران اکمل


ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل قومی ٹیم میں مسلسل نظر انداز کیے جانے پر پھٹ پڑے ، کہتے ہیں کہ جو بھی سلیکٹر آئے پاکستان کی ٹیم سمجھ کر منتخب کرے تب ہی حالات بہتر ہوں گے ورنہ ایسے ہی نتائج آئیں گے ۔

قومی کرکٹ ٹیم کے بعد پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ سے بھی ڈراپ ہونے پر کامران اکمل پھٹ پڑے اور کہا کہ سینٹرل پنجاب کے کوچ نے وجہ بتائے بغیر منتخب نہیں کیا ۔

کامران اکمل نے کہا کہ بطور سینئر کھلاڑی میرے ساتھ کیا جانے والا سلوک مناسب نہیں ہے، ہرفارمیٹ کی کرکٹ کھیل چکا مجھ سے کوئی غلطی ہوئی تو بتائیں، سخت سزا دیں، میرے جیسے پلئیر سےایسے سلوک پر پی سی بی کو سوچنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے کرتا دھرتا جو بہتر سمجھتے تھے کیا،صاحب اختیار اپنی ایگو سائٹ پر رکھیں اور طریقہ کار کو بہتر بنائیں۔

کامران کاکہنا تھا کہ پی سی بی کو ٹیم کے کوچ سے بھی پوچھنا چاہیے کہ ایسا کیوں کیا،پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیمیں بنیں گی تو نتائج بہتر ہوں گے۔

ٹیسٹ وکٹ کیپر نے کہا کہ سینئر کو سائیڈ لائن کرنے کی حکمت عملی پہلےکی جاتی تو فواد عالم ٹیم میں نظر نہ آتے، میں سروسز دینا چاہتا ہوں میرے ساتھ کوئی جونیئر کھیلے گا تو وہ سیکھے گا۔

ان کاکہنا تھا کہ عمران فرحت، سلمان بٹ، عمر گل کے ٹیم میں ہونے سے جونیئر کھلاڑیوں کو فائدہ ہوا، ایک دم سے سینئر کو سائیڈ لائن کرنے سے کرکٹ کا نقصان ہوگا۔

کامران اکمل نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر ندیم خان کو تحقیقات کرنی چاہیے میں غلط ہوں یا کوچ؟ میں غلط ہوں تو مجھے اس سے بھی زیادہ سخت سزا دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ برقرار رکھنا چاہیے،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی پرفارمنس پر ٹیموں کو تیار کیا جا رہا ہے، پرانے سیٹ اپ نے پاکستان کو عظیم کرکٹرز دیے۔

کامران اکمل کاکہنا تھا کہ قومی ٹیم میں واپسی پر صرف امید اللہ اور فیملی کی دعاؤں سے ہے، چیف سلیکٹر کوئی بھی ہو محنت پر یقین ہے جسے جاری رکھوں گا۔

تازہ ترین