• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کورونا ویکسین پہلے کن لوگوں کو لگے گی؟ اسد عمر نے بتادیا

کورونا وائرس کی ویکسین پاکستان میں پہلے کس شعبے سے وابستہ لوگوں کو لگے گی؟ اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اہم انکشاف کیا ہے۔

ایک بیان میں اسد عمر نے کہا کہ پاکستان نے عالمی وبائی مرض کورونا وائرس کی ویکسین کی 11 لاکھ ڈوز کا آرڈر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی آمد پر ہمارا پہلا ہدف طبی عملہ ہے، جنہیں یہ لگائی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم ایک سے زائد ذرائع سے کورونا ویکسین لینے کی کوشش کریں گے تاکہ اس کی تعداد جلد از جلد بڑھائی جاسکے۔


ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ کورونا ویکسین مارچ سے بھی مارچ پاکستان میں آئے اور لوگوں کو لگنا شروع ہوجائے۔

اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ کورونا وبا کے دوران وفاق اور صوبوں کی سطح پر مربوط فیصلے کیے گئے، جس کا اثر بھی نظر آیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو مرکزی نظام بنانے میں کامیاب ہوئے وہ کورونا میں کامیاب رہے، امریکا میں تاحال اس بات پر بحث چل رہی ہے کہ وائرس سے نمٹنا وفاق اور ریاست میں سے کس کا کام ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مختلف ممالک میں کورونا وباء کم ہونے کے بعد دوبارہ شدت سے پھیلی ہے، اس دوران درست فیصلے اور عوامی احتیاط بہت ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ نہ سمجھا جائے کہ کورونا وائرس کا معاملہ ختم ہوگیا ہے بلکہ احتیاط کی جائے۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی پہلی لہر میں لوگوں نے بچاؤ کی ہدایت پر کافی حد تک عمل کیا جبکہ دوسری لہر میں نومبر کے وسط میں کورونا کیسز بڑھنا شروع ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا کیسز بڑھنے کے باعث ہمیں تین بڑے سیکٹرز تعلیمی ادارے، انڈور ریسٹورنٹس اور شادی ہالز بند کرنے پڑے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ تین بڑے سیکٹرز پر بندش کے باعث دسمبر کے پہلے ہفتے میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کم ہوئی اور دوسرے ہفتے میں آکسیجن کے مریضوں میں کمی آئی اور تیسرے ہفتے میں جاکر اموات کم ہوئیں۔

تازہ ترین