• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی تاجروں کا حکومت سے واٹس ایپ اور فیس بک پر پابندی کا مطالبہ

کراچی (نیوز ڈیسک) صارفین کا ڈیٹا جمع کرنے کی نئی پالیسی کے اجراء کے ساتھ ہی لگتا ہے کہ پیغام رسانی کیلئے استعمال ہونے والی مقبول ترین ایپ ’’واٹس ایپ‘‘ کیلئے مسائل بڑھنے لگے ہیں، بھارت میں تاجروں کی تنظیم (کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، تنظیم نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ پالیسیوں میں تبدیلی پر واٹس ایپ اور ساتھ ہی فیس بُک پر پابندی عائد کی جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت واٹس ایپ استعمال کرنے والے شخص کا نجی ڈیٹا، ادائیگیوں اور لین دین کی تفصیلات، کونٹیکٹس، لوکیشن اور دیگر اہم ترین معلومات تک واٹس ایپ کو رسائی حاصل ہو جائے گی۔ تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ اس اہم ترین ڈیٹا کو کسی بھی مقصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ فیس بک اور واٹس ایپ کیخلاف فوری اقدام کرے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کا ڈیٹا اس طرح سے استعمال ہونے کے نتیجے میں ملکی معیشت اور قومی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ تنظیم کے سیکریٹری جنرل پراوین کھانڈیلوال کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی صارفین کی پرائیوسی پر انکروچمنٹ ہے اور یہ بھارت کے آئین کی بنیادی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، لہٰذا حکومت فوری اقدام کرے۔ تاہم، واٹس ایپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی پالیسی کی وجہ سے صارفین کے ایک دوسرے سے رابطوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شفافیت میں مزید بہتری لانے کیلئے پرائیوسی پالیسی اپڈیٹ کی گئی ہے تاکہ کاروباری افراد کو محفوظ ترین ہوسٹنگ سروسز مہیا کی جا سکیں اور انہیں واٹس ایپ کے ذریعے اپنے صارفین کے ساتھ بہتر انداز سے رابطوں کی سہولت دی جا سکے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کی طرف سے لوگوں کی نجی زندگی کے حقوق کا تحفظ کمپنی کا عزم ہے۔ ترجمان کے مطابق، ادارہ اپنے صارفین کے ساتھ براہِ راست رابطے میں ہے تاکہ اگلے ماہ تک وہ نئی پالیسی کا جائزہ لے سکیں۔

تازہ ترین