قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کو عہدے سے جلد ہی ہٹائے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اپنے یوٹیوب چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ مصباح الحق کی جگہ قومی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ اینڈی فلاور ہوں گے، اس حوالے سے منظوری ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اینڈی فلاور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ملتان سلطان کے کوچ ہیں، وہ چھٹے سیزن کے بعد قومی ٹیم کو جوائن کرلیں گے۔
دوران گفتگو شعیب اختر نے کرکٹ کمیٹی کے پی سی بی کو کوچنگ اسٹاف برقرار رکھنے کے الفاظ کو غیر اہم قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں یہ صرف پی سی بی کی پالیسی ہے، کرکٹ بورڈ تنقید سے بچنے کے لیے مصباح الحق جیسے میڈیاکرز کو استعمال کرتا ہے تاکہ سارا ملبہ اُن پر ڈال دیا جائے۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پی سی بی نے یہ نہیں کہنا کہ کمیٹی کی سفارش پر ہم نے مصباح الحق کو چانس دیا، کوئی چانس نہیں ملے گا، انہوں نے موجودہ ہیڈ کوچ کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز کی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس کو تماشہ قرار دیا اور کہا کہ یہ کمیٹی بناتے نہیں کمیٹیاں ڈالتے ہیں، بورڈ میں باریاں چل رہی ہیں، کمیٹی صرف اس لیے بنائی جاتی ہے کہ بورڈ کی سفارشات کمیٹی کے ذریعے منوائی جائیں اور الزام کمیٹی ممبران پرآئے۔
شعیب اختر مزید کہا کہ وقار یونس اپنی نوکری بچانے کے لیے بھاگ دوڑ میں لگ گئے ہیں، لیجنڈ فاسٹ بولر ایسے نہیں ہیں کہ وہ مصباح الحق کے نیچے رہ کر کام کریں۔
اُن کا کہنا تھاکہ وقار یونس، وسیم اکرم کے بعد عظیم بولر ہیں، وہ مصباح الحق سے اوپر ہیں، وہ کیونکہ ابھی تک لڑکے بنے ہوئے ہیں اس لیے اُن کی عزت نہیں کی جارہی۔
سابق فاسٹ بولر نے کہاکہ اینڈی فلاور اپنی ٹیم، اپنے میڈیکل اسٹاف اور دیگر لوگ لائے گا، وہ منظور نظر افراد کو دورے نہیں کروائے گا اور 6 سے 7 منظور نظر کرکٹرز کو نہیں بخشے گا۔
دوران گفتگو شعیب اختر نے پی سی بی حکام خاص طور پر احسان مانی کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو کیا ان سے بہتر بندہ نہیں ملا، بورڈ کے لوگ صرف اپنی نوکریاں بچاتے ہیں۔