• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2020، کورونا کے باعث ہولی وڈ کی آمدنی40 برس کی کم ترین سطح کے برابر

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ تھیٹرز اور اسٹوڈیوز میں درجنوں نئی فلموں کی ریلیز ملتوی ہونے کے نتیجے میں ہولی وڈ فلموں کو سال 2020 میں شمالی امریکا میں باکس آفس کے ریونیو میں غیرمعمولی طور پر 80 فیصد کمی کا سامنا ہوا۔ برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تحقیقی فرم کوم اسکور نے اینڈ-آف-ایئر-رپورٹ میں کہا کہ 2019 کے 11 ارب 40 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 2020 میں شمالی امریکی باکس آفس نے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کمائی کی۔باکس آفس موجو کے تاریخی اعداد و شمار کے مطابق 2020 کا ریونیو لگ بھگ 40 برس کی کم ترین سطح کے برابر ہے۔اس سے قبل شمالی امریکی باکس آفس نے 1981 میں کم ترین کمائی کی تھی جو 91کروڑ 80لاکھ ڈالر تھی اور اس برس صرف سپرمین 2سال کی سب سے بڑی فلم تھی۔کوم اسکور نے 2020میں باکس آفس کے حوالے سے دنیا بھر کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے لیکن ورائٹی کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اس ضمن میں 71 فیصد کمی آئی ہے۔عالمی وبا کے باعث مارچ 2020 کے وسط میں دنیا بھر کے فلم تھیٹرز بند ہونے پر مجبور ہوگئے تھے، جس کے نتیجے میں چھوٹی اور بڑی چینز جیسا کہ اے ایم سی انٹرٹینمنٹ دیوالیہ ہونے کے قریب تھے۔علاوہ ازیں لاس اینجلس اور نیویارک جو امریکا کی سب سے بڑی مارکیٹس وہاں اب تک تھیٹرز نہیں کھلے۔ کوم اسکور کی رپورٹ کے مطابق نو ٹائم ٹو ڈائی، ٹاپ گن: میورکاور نویں فاسٹ اینڈ فیوریسایکشن فلم جیسی 274 بلاک بسٹر فلموں کی ریلیز 2021 تک مؤخر کی گئی۔گزشتہ برس جنوری میں بیڈ بوائز فار لائفریلیز ہوئی تھی جس نے 2020میں شمالی امریکا میں سب سے زیادہ 20کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمائی کی تھی۔2019میں ایونجرز:اینڈ گیم نے مقامی باکس آفس پر 85کروڑ 80لاکھ ڈالرز کی کمائی کی تھی۔وارنر برادرز کی تھرلر فلم ٹینیٹ جسے اس امید کے تحت ریلیز کیا گیا تھا کہ لوگ دوبارہ تھیٹرز کا رخ کریں گے اس نے امریکا اور کینیڈا میں صرف 5 کروڑ80لاکھ ڈالر کی کمائی کی۔

تازہ ترین