سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، صدارتی ریفرنس میں صوبائی حکومت کا جواب آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔
صدارتی ریفرنس میں سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری کے بجائے اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے تجویز طلب کی ہے۔
اس حوالے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا نے اوپن بیلٹ کے حق میں اپنے جوابات جمع کرادیے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مشیر قانون اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے صوبائی حکومت کی طرف سے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا کہ صدارتی ریفرنس پر سندھ حکومت کا جواب آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جواب میں موقف اپنائے گی کہ اوپن بیلٹ آئین کے منافی اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے کیونکہ آئین سینیٹ الیکشن سے متعلق واضح ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت کےجواب میں آئین کی دفعات 226، آرٹیکل 63 اے کا بھی حوالہ شامل ہے، آرٹیکل 226 میں انتخابی طریقہ کار واضح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوپن بیلٹ کی تجویز آئین کی روح کے منافی ہے، سندھ حکومت ٹھوس موقف آئین کی شقوں کے ساتھ دے گی۔