قدرت نے انسانوں کو بے شمار نعمتیں عطا کی ہیں جن میں سے پھل، سبزیاں، میوہ جات وغیرہ شامل ہیں،ان میوہ جات میں ایک انجیر بھی شامل ہے اور انجیر جنت کا پھل بھی کہلاتا ہے۔ انجیر کمزور اور دبلے لوگوں کے لیے قدرت کی نعمت ہے۔ ا نجیر جسم کوپر کشش اور چہرے کو سفید و سرخ رنگت عطا کرنے کے ساتھ ساتھ دلکش بھی بناتی ہے۔
انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے۔ انجیر کو بنگالی میں آنجیر، انگلش میں فِگ، عربی میں تین، یمنی میں بلس، سنسکرت، ہندی، مرہٹی اور گجراتی میں انجیر اور پنجابی میں ہنجیر کہتے ہیں۔
یہ نازک پھل کہلاتا ہے اور پکنے کے بعد خود بخود ہی گرجاتا ہے اور اسے دوسرے دن تک محفوظ رکھنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اس کے استعمال کی بہترین صورت اسے خشک کھانا ہے۔
انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزاء شکر، کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں۔ دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کثیر مقدار میں ہوتے ہیں جبکہ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں۔ ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک انتہائی مفید غذائی دوا کی حیثیت اختیار کر جاتی ہے۔ اس لیے عام کمزوری اور بخار میں بھی اس کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔
انجیر کے فوائد
انجیر ہاضمہ بہتر بناتی ہے، اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہوجاتا ہوتو اس کا گودہ منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔
یہ گردہ اور مثانہ سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتی ہے۔ انجیر کو مغر بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتی ہے۔
اس پھل کو پانی میں بھگو کر رکھیں، چند گھنٹے بعد پھول جانے پر دن میں دوبار کھائیں، دائمی قبض دور ہو جاتا ہے۔
خشک انجیر کو رات بھر پا نی میں رکھ دیا جائے تو وہ تازہ انجیر کی طرح پھول جائے گی۔ اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہوجانے کے امراض پیدا نہیں ہوتے۔
سردیوں میں بچوں کو خشک انجیر کھلانا اُن کی نشوونما کے لیے بے حد مفید ہے۔
انجیر دانتوں کے لیے بھی بہترین ہے اور یہ دانتوں کو مضبوطی بھی فراہم کرتی ہے۔ کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے انجیر بہترین تحفہ ہے۔
کھانے کے بعد چند دانے انجیر کھانے سے غذائیت حاصل ہونے کے علاوہ قبض کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے۔
کھانسی، دمہ اور بلغم کے لیے انجیر انتہائی مفید ہے۔ انجیر کا باقاعدہ استعمال سر کے بالوں کوبھی دراز کرتا ہے۔
اس پھل کے کھانے سے منہ کی بدبو سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے۔
انجیر کو سرکہ میں ڈال کر رکھ دیں۔ ایک ہفتہ بعد دو تین انجیر کھانے کے بعد کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آجاتا ہے۔
انجیر کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے رنگت نکھر آتی ہے اور جسم فربہ ہوجاتا ہے۔
تازہ انجیر توڑنے سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے دو چار قطرے برص پر ملنے سے داغ ختم ہو جاتے ہیں۔
یہ پھل خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور زہریلے مادے ختم کرکے خون کو صاف وشفاف کرتا ہے۔
جن لوگوں کو پسینہ نہ آتا ہو ، اُن لوگوں کے لیے انجیر کا استعمال مفید ہے۔