• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وائرس کی تباہ کاریاں عروج پر، برطانیہ میں تیسرے قومی لاک ڈاؤن کی پابندیاں ایسٹر کے بعد بھی برقرار رہنے کا امکان

راچڈیل (ہارون مرزا)عالمی وبا  کے باعث  برطانیہ میں تیسرے قومی لاک ڈائون کی پابندیاں ایسٹر کے بعد  بھی برقراررہ سکتی ہیں جبکہ  برطانیہ میں کوروناوائرس نے مزید 1610افراد کی جان لے لی۔ وائرس سے ہلاک ہونیوالے افراد کی مجموعی تعداد 91ہزار 470 سے تجاوز کر گئی جبکہ روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 33 سے 40ہزار کے درمیان لوگ انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں، ابتک برطانیہ میں 34لاکھ 66ہزار 849افراد موذی مرض کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا ویکسین متعارف کرائے جانے کے باوجود وائرس کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں۔ برطانیہ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سرفہرست ہے ۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے مرنیوالے افراد کی تعداد 20لاکھ 44ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ9کروڑ 57لاکھ 3ہزار سے زائد افراد انفیکشن کا شکار ہوئے ہیں، تقریباً 5کروڑ 28 لاکھ کے قریب افراد اس موذی مرض کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں جمہوریہ چیک میں ریکارڈ کی گئیں جو 16.3کی شرح اموات کیساتھ سرفہرست تھیں مگر برطانیہ میںشرح اموات اس سطح سے بھی تجاوز کر گئی ہے تاہم مجموعی طور پر تیسرے قومی لاک ڈائون کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں ،قومی لاک ڈائون کے دوران گزشتہ چند یوم کے دوران معمولی کمی اور مستقبل قریب میں مزید کمی ہونیکی توقع ظاہر کی جا رہی ہے برترین شرح اموات والے ممالک میں پرتکال 14.82فیصد فی ملین ‘ سلواکیہ میں یہ شرح 14.55فیصد ‘ لیتھوانیا میں 13.01فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ پانامہ بھی پہلے دس ممالک میں سرفہرست ہے۔ تاہم برطانیہ میں کورونا وائرس سے انفیکشن اور اموات کی شرح میں تیزی کے ساتھ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر جینی ہیری نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے تعلیمی ادارے مختلف اوقات میں دوبارہ کھلنا شروع ہو سکتے ہیں، کامنز ایجوکیشن سلیکٹ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطوں کے مابین فرق کا امکان ہے ‘ اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پہلے لاک ڈائون کی نسبت پانچ گنا زائد طالبعلم سکولوں کا رخ کر رہے ہیں، دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کے اعدادو شمار کے مطابق انگلینڈ اور ویلزمیں کورونا سے ہلاکتوں کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، 8جنوری کو ختم ہونیوالے ہفتہ کے ریکارڈ کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں 17ہزار 751ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں جو اس سے قبل ہفتے میں 7ہزار 682ریکارڈ کی گئی تھیں او این ایس کے اعدادو شمار میں محتاط اندازے کے مطابق دسمبر 2020تک انگلینڈ میں ہر 8میں سے ایک شخص کورونا وائر س کا شکار ہوا، آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں مجموعی طو رپر کورونا سے ہلاکتوں کی شرح بدترین حد تک چھو رہی ہےایک لاکھ افراد میں یہ شر ح16.54فیصد ریکارڈ کی گئی یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی شکل نے پورے ملک میں اپنے گہرے اثرات چھوڑے ہیں، نئی شکل کی دریافت کے بعد وائرس کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے کورونا کیخلاف ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کیلئے این ایچ ایس کی طرف سے نئے ویکسنیشن مراکز قائم کر کے ویکسین کا عمل تیز کرنے کیلئے جدوجہد کی جا رہی ہے ‘ملک تیسرے لاک لائون سے گزر رہا ہے عوام کو پابندیوں پر عمل کرنیکی ہدایات دی جا رہی ہیں۔برطانیہ میں تیسرے قومی لاک ڈائون کی پابندیاں ایسٹر کے بعد تک قائم رہ سکتی ہیں، مستقبل قریب میں لاک ڈائون میں کسی قسم کی نرمی کا امکان ظاہر نہیں کیا جا رہا 2اپریل کو شروع ہونیوالے گڈ فرائی ڈے بھی پابندیوں کا شکار ہو سکتا ہے باور کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن ایسٹر کے موقع پر لاکھوں افراد کیلئے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں جس کے تحت لوگوں کو لاک ڈائون میں مختاط انداز سے اپنے کنبوں سے ملنے کی اجازت ہوگی مگر اس کو ویکسینیشن کے نتائج کیساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے شرح اموات اور انفیکشن کے تیزی کے ساتھ پھیلائو کے باعث تیسرے لاک ڈائون کی پابندیوں کو مئی یا جون تک توسیع دی جا سکتی ہے حکومت کی طرف سے ویکسینیشن مہم کے دوران فروری کے وسط تک ایک بڑا ٹارگٹ پورا کرنیکا وعدہ کیا گیا ہے جس کیلئے حکومت کو وسائل ‘ کورونا ویکسین کی خوراکیں کو اضافہ کرنا پڑیگا تیسرے قومی لاک ڈائون کے اثرا ت‘ انفیکشن اور شرح اموات کا جائز ہ کیلئے فروری کے وسط میں حالات پر حکومتی اکابرین تبصرہ کریں گے جس کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر ہونیوالی ویکسینیشن کیلئے فائزر کی سپلائی محدود ہے جسے بڑھانے کیلئے جدوجہد کی جا رہی ہے، کورونا سے ہلاکتوں کی شرح میں 30فیصد تک اضافے سے پورے ملک میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے جنوری کے اختتام تک کیئر ہومز کے مکینوں کی ویکسینیشن کا اعلان کر رکھا ہے، دوسری طرف نیکولا سٹرجن نے اعلان کیا کہ اسکاٹ لینڈ میں انفیکشن کی شرح میں کمی کے باوجود لاک ڈائون کو فروری کے وسط تک توسیع دی جائے گی تاکہ شرح میں مزید کمی لانے کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے، بیک بینچ ٹوریز نے گذشتہ روز حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مارچ کے پہلے ہفتے سے پابندیوں میں نرمی لانا شروع کرے، حفاظتی ٹیکے لگانے سے پندرہ لاکھ سے زیادہ کمزور لوگوں کو خاطر خواہ استثنٰی حاصل کرنے میں مدد ملنی چاہیے، سابق ٹوری رہنما سر آئین ڈنکن اسمتھ نے کہا ویکسین کے بعد سخت پابندیوں کو برقرار رکھنے کا جواز باقی نہیں رہتا،سخت دبائو کے باوجود وزیر اعظم بورس جانسن حالات میں بہتری تک پابندیوں میں نرمی کرنے کیلئے تیار نہیں اور نہ ہی کابینہ اراکین اس کی حمایت کرینگے ۔

تازہ ترین