راولپنڈی (نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو ایک نہیں سو مرتبہ تحریک عدم اعتماد لائیں، عمران خان 5 سال پورے کریں گے،مولانا فضل الرحمان بند گلی میں جا رہے ہیں،اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، رواں سال ہی مہنگائی اور بے روزگاری کو کنٹرول کریں گے۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی اپنے مسائل خود حل کر لیں گی تاہم مجھے فضل الرحمٰن کی فکر ہے کیونکہ ان کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا، ان سے کہتا ہوں کہ وہ مدرسے کے بچوں کو پڑھنے دیں اور آئیں ہم ایک ساتھ ختم نبوت، کشمیر کی آزادی اور اسرائیل کے خلاف ریلیاں نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی اس لئے زیادہ ہوئی کہ چوروں نے بہت زیادہ لوٹا،وفاقی وزیر نے کہا کہ پاناما کے بعد پاناما ٹو آگیا ہے، مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ شہباز شریف نے 7 لاکھ 50 ہزار ڈالر نیب کو دیئے۔
انہوں نے پی ڈی ایم کو پیغام دیا کہ ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں آپ حصہ لے رہے ہیں، استعفے آپ دے نہیں رہے بات ختم ہوگئی لیکن آپ اس لانگ مارچ پر بھی سوچیں تاکہ تھوڑا آپ کا پردہ رہ جائے گا، اور آپ جو مارچ کے آخر اور اپریل میں آنے کا سوچ رہے ہیں اس پر دوبارہ سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے جلسے اور الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں ہوا ہے اس کے بعد آپ کی پوزیشن بہت کمزور ہے، میں نہیں چاہتا کہ آپ بے نقاب ہوں جائیں، 3 معاملات پر آپ پیچھے ہوئے ہیں، اسی طرح لانگ مارچ پر بھی غور کریں، آپ کو کچھ نہیں ملے گا اور عمران خان 5 سال پورے کرے گا۔
وزیر داخلہ نے کشمیر کے لیے فضل الرحمن کو ایک ساتھ اکٹھا جلسہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے جو کام عمران خان نے اقوام متحدہ اور دنیا بھر میں کیا ہے وہ آپ نہیں کرسکے۔ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور شرافت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی جرات نہیں کوئی ایس ایچ او، بدمعاش یا قبضہ گروپ اس شہر میں گردن اٹھا کر چل سکے یہ اللہ کے فضل کرم سے آپ لوگ ہیں جو سر اٹھا کر چل سکتے ہیں، اللہ نے مجھے 15ویں وزارت دی ہے، ہم نے اس شہر میں کوئی برادری اور فرقوں کی سیاست نہیں کی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ 4 الزامات لگا رہے ہیں، آپ یہودی کا الزام لگاتے ہیں، آپ ختم نبوت کا الزام لگاتے ہیں، آپ کشمیر اور اسرائیل کی بات کرتے ہیں، آئیں ان چاروں مسئلوں پر پورا راولپنڈی عہد کرتا ہے کہ دنیا ادھر سے ادھر ہوسکتی ہے لیکن اس پر کبھی مفاہمت نہیں ہوسکتی۔۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ میں گئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوں جبکہ ایک اور حل بھی ہے کہ ساری جماعتیں اکٹھی ہوکر بیٹھیں اور جتنے امیدوار ہیں اتنے ووٹ کا فیصلہ کرلیں، ایک دن کے لیے اکٹھے ہوجائیں، جس دن کاغذات نامزدگی داخل ہونے ہیں اس میں جو پارٹی امیدوار نہ ہو اس کے کاغذات پر غور نہ کیا جائے۔