وزیراعظم عمران خان نے بھی جسٹس عظمت سعید شیخ کو براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی کےلیے موزوں ترین امیدوار قرار دیدیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ اجلاس میں جسٹس عظمت سعید کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، جس میں براڈ شیٹ کیس، ایف نائن پارک، ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس عمران خان اور وزراء نے ایف 9 پارک گروی رکھنے کی تجویز کی مخالفت کی اور وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ایف 9 پارک کی تجویز کس نے اور کیوں تیار کی؟
وزارت خزانہ حکام نے بتایا کہ قرض کےلئے زمین ظاہر کرنا ضروری ہوتا ہے، یہ فارمیلیٹی ہے جبکہ دوران اجلاس وزارت خزانہ کی ٹیم معاملے پر کابینہ کو مطمئن نہیں کرسکی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی بابر اعوان نے بھی ایف 9 پارک سمری کی مخالفت کی اور رائے دی کہ پارک کی بجائے اشرافیہ کا کلب گروی رکھ دیں تو بہتر ہوگا۔
کابینہ اجلاس میں کورونا ویکسین کی قیمت کے تعین کا اختیار وزارت صحت کو دے دیا گیا۔
دوران اجلاس نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا، ملک امین اسلم نے کابینہ کو فنڈز میں500 ملین ڈالرز کی بے قاعدگیوں سے متعلق آگاہ کیا۔
ملک امین اسلم نے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ آڈٹ کے دوران پتا چلا کہ 40 افراد کی مراعات پوری وزارت کے اخراجات کے برابر تھے، این ڈی ایم اے فنڈ ملک کو قرضوں میں جکڑنے کی سازش تھی، تحریک انصاف کی حکومت بے قاعدگیاں روکنے کے لیے قائم ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے این ڈی ایم اے فنڈز کا بروقت اور درست آڈٹ کرنے پر اپنی ٹیم کو سراہا جبکہ دوران اجلاس این ڈی ایم فنڈز وزارت پلاننگ منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔