لاہور میں کھوکھر پیلس گرائے جانے کے معاملے پر قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی بابر اعوان اور ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر آمنے سامنے آگئے۔
گزشتہ اتوار کو لاہور میں گرائے گئے کھوکھر پیلس کی گونج قومی اسمبلی میں بھی سنائی دی، بابر اعوان اور افضل کھوکھر نے اس معاملے پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
افضل کھوکھر نے بابر اعوان کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج دیا اور استفسار کیا کہ اگر وزیراعظم کے معاون خصوصی جھوٹے ثابت ہوئے تو جواب دہ کون ہوگا؟
بابر اعوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں سرکاری زمین سے قبضہ چھڑایا، کسی نجی زمین کو نہیں چھیڑا گیا۔
انہوں نے کہاکہ لاہور سے 80 کنال اور شیخوپورہ سے 1ہزار کنال زمین واگزار کرائی گئی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کسی قبضہ گروپ کو تحفظ فراہم نہیں کرتی، ن لیگی رکن قومی اسمبلی کی تحریک استحقاق منظور نہ کی جائے۔
موقع ملنے پر ن لیگی ایم این اے افضل کھوکھر نے کہا کہ چند ماہ قبل ہی بنی گالہ 12 لاکھ روپے میں ریگولرائز کیا گیا، ہم قبضہ مافیا ہیں تو عمران خان قبضہ گروپ ہے۔
انہوں نے بابر اعوان کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج دیا اور سوال کیا کہ اگر وزیراعظم کے معاون خصوصی جھوٹے ثابت ہوئے تو جواب دہ کون ہوگا؟
افضل کھوکھر نے مزید کہاکہ ہم زمین کے چوتھے خریدار ہیں، بابر اعوان مجھے غلط ثابت کردیں تو میں سزا کے لیے تیار ہوں۔