قومی اسمبلی اجلاس کے دوران سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
ن لیگ کے ارکان وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی بابر اعوان کے ایوان میں جواب پر نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔
ایوان میں بابر اعوان کے حوالے سے نامنظور نامنظور کی نعرے بازی کی گئی، اپوزیشن ارکان پر اسپیکر قومی اسمبلی غصہ ہوگئے۔
اسد قیصر نے غصے میں ن لیگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ ہوتا ہے بات کرنے کا؟ نہیں مجھے بتایا جائے، یہ کیا انداز ہے، یہ اخلاقیات ہے؟
اس پر احسن اقبال نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایوان میں ہماری بے عزتی کرواتے ہیں۔
اس پر جواب دیتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ کیسے بے عزتی کرواتے ہیں، ہم تو آپ کو پورا موقع دیتے ہیں،پوچھتا ہوں کیا یہ طریقہ ہوتا ہے بات کرنے کا؟
ن لیگی ایم این اے افضل کھوکھر کو بابراعوان کی تقریر کا جواب دینے کا موقع ملتے ہی ن لیگی ارکان اپنی اپنی نشستوں پر چلے گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے افضل کھوکھر کی تحریک استحقاق پر رولنگ محفوظ کرلی۔
بعدازاں احسن اقبال نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پروجیکٹ عمران خان ناکام ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ قومی اسمبلی مفلوج ہوچکی ہے جبکہ ملک میں بدترین کرپشن ہو رہی ہے۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہاکہ وکلاء برادری نے جسٹس(ر) عظمت سعید کی براڈ شیٹ کی سربراہی پر اعتراض کردیا ہے۔