اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہاہے کہ مذاکرات کے نام پر ہمارا مذاق نہ اڑایا جائے ، 7 فروری کو پشاور کے جلسے میں مزید حقائق سامنے لائیں گے، انہوں نے کہا کہ میران شاہ میں ضیاء الرحمان کو بغیر کسی ثبوت کے قتل کردیا گیا، فاٹا میں ظلم پر بات کرنے پر بھی ایف آئی آر درج ہوجاتی ہے،پی ٹی ایم کے کارکنوں کو مذ اکرات کے دوران گرفتار کیا گیا، احسان اللہ احسان سیکڑوں لوگوں کے قتل کے باوجود کسی انسداد دہشتگری عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، علی وزیر کے خلاف دہشتگری کے مقدمات درج ہورہے ہیں ،انسانیت کا پرچار کرنے والے ڈاکٹر سید عالم پر غداری کے مقدمات درج کیے گئے ،ریاست کی جانب سے ہمارے ساتھ ہمیشہ مذاکرات کے نام پر دھوکہ کیا گیا، ہم میڈیا کے توسط سے اعلیٰ عدالتوں اور سیاسی قوتوں کو خبردار کرتے ہیں کہ آپ سے مجبوروں اور مظلوموں کی امیدیں وابستہ ہیں، ہمارے قیدیوں کو جلد از جلد رہا کرائیں، مذاکرات کے نام پر ہمارا مذاق نہ اڑایا جائے ،7 فروری کو پشاور میں جلسہ کریں گے جس میں مزید حقائق سامنے لائیں گے،ہمیں دشمن کا ایجنٹ قرار دینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ، ڈاکٹر سید عالم کو فوراً رہا کیا جائے، ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ اب بند ہوجانا چاہیے،ہمارے لوگوں کے قتل پر ایف آئی آر نہیں کاٹی جاتی بلکہ شاباش دی جاتی ہے ،ہم تقریر کریں تو گرفتار ہو جاتے ہیں۔