پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے استفسار کیا ہے کہ جب ایک معاملہ عدالت میں ہے تو اس پر آرڈیننس لانے کی کیا وجہ ہے؟
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کو سینیٹ الیکشن میں خفیہ رائے دہی کا تقدس پامال کرنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں اداروں کو متنازع بنا کر عمران خان کے لیے دھاندلی کرائی جارہی ہے، حکومت کو اپنے اراکین پر بھی بھروسہ نہیں رہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن سمیت متعدد جماعتیں شفافیت کے حق میں ہیں، حکومت آئینی ترمیم پر سنجیدہ کوشش کرتی تو اپوزیشن بھی ترمیم میں حصہ لیتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم استعفوں کے معاملے سے بالکل پیچھے نہیں ہٹی ہے مگر کسی وزیر اعظم کو ہٹانے کا جمہوری طریقہ تحریک عدم اعتماد ہی ہے۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق حکومتی آرڈیننس کے ذریعے پی ٹی آئی اپنے ارکان پارلیمنٹ پر عدم اعتماد کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان سینیٹ میں اپنے نمبر سے مطمئن نہیں، پی ڈی ایم کے فیصلے کی وجہ سے حکومت گھبراہٹ کا شکار ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ریفرنس عدالت میں تھا حکومت اچانک قومی اسمبلی میں لے آئی، پی ڈی ایم استعفوں کے معاملے سے بالکل پیچھے نہیں ہٹی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی دھاندلی کی ہر کوشش ناکام رہے گی، حکمران جماعت نے ہر معاملے پر بچکانہ طریقے سے متنازع قدم اٹھایا۔