عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سینیٹ انتخابات کے لیے صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا۔
اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس جاری ہے، سلیکٹڈ حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کر رہی ہے۔
اسفند یار ولی خان نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس کے باوجود آرڈیننس کا نفاذ صرف نئے پاکستان ہی میں ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیس سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہونے کے باوجود آرڈیننس کا فیصلہ گھبراہٹ اور نااہلی کا اعتراف ہے۔
اسفند یار ولی نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا، آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، ان میں ہمت ہے تو قانون سازی کریں۔
سربراہ اے این پی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ناکام ہونے کے بعد حکومت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔
اسفند یار ولی خان نے کہا کہ حکومت کے مشیر بھی نااہل ہیں جو اس طرح کے مشورے دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کے اپنے اراکین اور اتحادیوں میں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔
اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اے این پی کسی بھی غیرآئینی اقدام کے خلاف ہر فورم پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی رہے گی۔